Book Name:Shan e Mustafa

سعادت حاصل کریں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

درختوں کا حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ چلنا

حضرت جابر بن عبداللہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ   سے روایت ہے کہ ہم رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ چلے ، یہاں تک  کہ ایک کُشادہ وادی میں پڑاؤ ڈالا۔ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم قضائے حاجت کے لیے تشریف لے گئے ، میں پانی کا برتن لے کر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےپیچھے چلا ۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِدھر اُدھر نگاہِ اقدس اُٹھائی مگر ستر اورپردہ کے لیے کوئی شے نظر نہ آئی ۔ یکایک  وادی کے کنارے دو درخت نظر آئے ۔ سرورِعالم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اُ ن میں سے ایک کے پاس تشریف لے گئے ، اس کی ٹہنیوں میں سے ایک ٹہنی اور شاخ کو پکڑ کر فرمایا : “ اللہ پاک کے حکم سے میرے ساتھ میری اطاعت میں چل “ وہ درخت آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ سر جھکا کریوں چلا جیسے کہ نکیل والا اونٹ اپنے قائد کے ساتھ سر جھکاکرچلتا ہے ، حتّٰی کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم دوسرے درخت کے پاس تشریف لائے اور اس کی شاخ پکڑ کرفرمایا : “ اللہ پاک کے حکم سے میری اِتّباع کراورمیرے پیچھے چل “ وہ درخت بھی پہلے درخت کی طرح آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پیچھے چل پڑا حتّٰی کہ دونوں قریب ہوگئے اورآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمان کے درمیان کھڑے ہوئے اور حکم دیا ، اللہ پاک کے حکم سے مجھ پر مل کر پردہ بناؤ چنانچہ وہ دونوں جُڑ گئے۔