Book Name:Aulad Ke 3 Huqooq (Qist 1)

فرمانِ مصطفےٰ   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   

پیارے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:

أَكْرِمُوْا أَوْلاَدَكُمْ وَأَحْسِنُوْا أَدَبَهُمْ

ترجمہ: اپنی اولاد کا اِکرام کرو اور انہیں اچھے آداب سکھاؤ۔ ([1])  

اولاد  کے 3 حقوق

پیارے اسلامی بھائیو! اولاد اللہ پاک کی ایک عظیم نعمت ہے ،دین اسلام نے جس طرح والدین کے حقوق ادا کرنے کی تاکید فرمائی ہے، اسی طرح اولاد کے حقوق  ادا کرنے کا  بھی حکم فرمایا ہے، لہٰذا بیٹا ہو یا بیٹی اولاد کے والدین پر بہت سے حقوق ہیں ۔جن میں سے 3 حقوق ہم آج سیکھیں گے  ۔

آئیے  سیکھتے ہیں:

پہلا حق :اچھی ماں کا انتخاب

وضاحت:اولاد کا سب سے پہلا  حق  جو ان کی پیدائش سے بھی پہلے ہے، وہ اپنی اولاد کے لئے اچھی ماں کا انتخاب  کرنا ہے کہ بچے کی زندگی میں ماں کی بڑی اہمیت ہے، ماں جتنی اچھی ہو گی ، اَوْلاد کی تربیت اتنی ہی اچھی ہوگی کیونکہ   عِلْم و تربیت کی ابتدا ماں کی گود سے ہی ہوتی ہے،لہٰذا  نِکاح کے لئے اچھی بااخلاق و باکردار خاتون کا انتخاب کرنا اَوْلاد کا پہلا حق ہے۔ نبی کریم  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: عورت سے نکاح کرنے میں 4 باتوں کا لحاظ کیا جاتا ہے :(1): مال (2): حسب ،نسب (3): خوبصورتی اور (4): دین داری  ،پھر پیارے آقا،مدینے والے مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:تم دین داری کو ترجیح دو۔([2])


 

 



[1]....سنن ابن ماجہ،کتاب الادب ،باب بر الوَالِد والاِحسان الی البنات ،صفحہ:591،حدیث:3671۔

[2]....بخاری ،کتاب النکاح ،باب الاکفاء  فی الدین ،صفحہ:1312،حدیث :5090۔