Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
لوگوں کو حکم دیجئے (3):جاہل اور ناسمجھ لوگ آپ کو برا بھلا کہیں تو ان سے الجھئے نہیں بلکہ حِلم کامظاہرہ فرمائیے۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ کا مختصر تعارف
*داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ کم و بیش 400ہجری میں دُنیا میں تشریف لائے *آپ کا نام عَلِی اور والِد صاحب کا نام: عثمان ہے *داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ افغانستان کے علاقے غزنی کے رہنے والے ہیں۔ غزنی کا ایک محلہ ہے: ہجویر۔داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ اس محلے میں رہتے تھے، اسی نسبت سے ہجویری کہلائے *آپ نَجِیْبُ الطَّرَفَیْن یعنی حسنی، حسینی سید ہیں * ابتدا ہی سے بڑے نیک پارسا، عِبَادت کرنے والے اور عِلْمِ دِین کا بہت شوق رکھنے والے تھے *داتا حضور رحمۃ اللہ عَلَیْہ نے عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے عراق، شام، لبنان، آذر بائیجان، خُراسان اور تُرْکِستان وغیرہ کئی ممالک کا سَفَر فرمایا، اُس وقت کے بڑے بڑے عُلَما اور صُوفیائے کرام سے عِلْمِ دِیْن سیکھا *تقریباً 34 سال کی عمر مبارک میں اپنے پِیر صاحب شیخ ابو الحسن خُتَّلی رحمۃ اللہ عَلَیْہ کے حکم سے لاہور تشریف لائے *یہاں نیکی کی دعوت کو عام کیا، دِینِ اسلام کا پیغام پھیلایا، لوگوں کو قرآن و سُنَّت کی تعلیم دی، اپنے اَخْلاق سے، کردار سے، کبھی بیانات فرما کر، کبھی کرامات دکھا کر بےشُمار غیر مسلموں کو مسلمان کیا، جو پہلے سے مسلمان تھے، انہیں سُنَّتوں کا پیکر بنایا، کئی عالِم بنائے، کئی لوگوں کو اپنی تربیت میں رکھ کر وِلایَت کے بلند مقامات تک پہنچایا *کم و بیش 30 سال کے عرصے میں آپ نے بَرِّ صغیر