Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa
یاد رہےکہ! مِسواک شریف ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بہت ہی پیاری سُنّت ہے ۔
اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَاسے مَروِی ہے:اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ اِذَا دَخَلَ بَیْتَہُ بَدَاَ بِالسِّوَاکِ یعنی نبیِ کریم،رؤفٌ رَّحِیْم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب بھی دولت خانے میں تشریف لاتے، سب سے پہلے مِسواک ہی کِیا کرتے تھے۔([1]) اور رات یا دن میں جب بھی آرام فرماتے تو جاگ کر وضو سے پہلے مِسواک شریف کِیا کرتے تھے۔([2]) لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ دیگر سُنّتوں کے ساتھ ساتھ مِسواک شریف کی سُنّت پر بھی عمل کِیا کریں کہ اِنْ شَآءَاللہ سُنّت کا ثواب تو ملے گا ہی ساتھ ہی ساتھ مُنہ کی پاکیزگی اور اللہ پاک کی رِضا بھی حاصل ہوگی جیساکہ
فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے: السِّوَاكُ مَطْهَرَةٌ لِلْفَمِ مَرْضَاةٌ لِلـرَّبِّ یعنی مِسواک مُنہ کی پاکیزگی اور اللہ پاک کی رِضا کا ذریعہ ہے۔([3])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
حَرَم شریف کی گھاس کاٹنا حلال فرمادِیا
فتحِ مکہ کے موقع پرسرکارِ نامدار،دوعالَم کے مالک و مختار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حَرَمِ مکّہ کی گھاس وغیرہ کاٹنے کی حُرمَت بیان کرنے کے بعد حضرت عبّاس رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی گُزارِش پر اپنے خاص اِخْتِیارات کا اِسْتعمال کرتے ہوئے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی ضرورتوں کی وجہ سے حَرَم شریف سے اِذخِر نامی گھاس کاٹنے کو حلال و جائز قرار دِیا جیساکہ حدیثِ پاک میں ہے کہ
نبیِ کریم، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:اِنَّ اللہَ حَرَّمَ مَـکَّۃَ بے شک اللہ پاک