Book Name:Ustad Ke 3 Huqooq

فرمانِ مصطفےٰ   صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  

پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہ  وَآلہ وَسَلَّم  نے فرمایا  :عِلْم سیکھو اور عِلْم کے لیے ادب واحترام سیکھو ،جس نے تمہیں عِلْم سکھایا، اُس کے سامنے عاجزی  اختیار کرو! ([1])

اُستاد کے 3 حقوق

پیارے اسلامی بھائیو! کہتے ہیں: اُستاد بادشاہ نہیں ہوتا ،مگر بادشاہ بنا دیتا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ اُستاد کے شاگِرد پر بےشُمار احسانات ہوتے ہیں۔ اِس لیے اُستاد کے حقوق بھی بہت زیادہ ہیں۔ آج ہم اُستاد کے 3 حقوق سیکھنے کی سَعَادت حاصِل کریں گے۔

پہلا حق :فرمانبرداری کرنا

وضاحت:عُلمائے کرام فرماتے ہیں: دِینی اُستاد نائِبِ مصطفےٰ  صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ہے۔([2])لہٰذا شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے اُس کی ہر جائِز بات ماننا ضروری ہے۔ اِس کی برکت سے * عِلْم میں ترقی ملتی ہے*  نُورِ عِلْم دِل میں اُترتا ہے*  دُنیا و آخرت میں عِلْم کی برکتیں نصیب ہوتی ہیں۔ لہٰذا شاگِرد چاہے کتنا ہی بڑا ہو جائے، اُس پر لازِم ہے کہ اپنے اُستاد صاحِب کا ادب کرتا ہی رہے، اُستاد صاحِب جب بھی حکم دیں، فورًا اُس کی تعمیل کرے، اپنی عقل کے گھوڑے نہ دوڑائے۔ آج کل بعض شاگرد اُستاد سے بدگمان ہو جاتے ہیں، اگر چار لفظ پڑھ لیں تو خُود کو زیادہ علّامہ فَہّامہ سمجھنے لگتے ہیں، خُوش فہمی کا شکار ہو کر اُستاد صاحب کی نافرمانی کرنے لگتے ہیں،بعض دفعہ بُری صحبت بُرا اَثَر کرتی ہے اور اچھے بھلے فرمانبردار شاگِرد کو نافرمان بنا دیتی ہے۔ یاد رکھیے! اُستاد کی نافرمانی نُحُوست ہی لاتی ہے۔ لہٰذا ہر وقت اُستاد کے فرمانبردار ہی رہئے۔ ہاں! اگر خدانخواستہ اُستاد کوئی خِلافِ شریعت حکم دے تو ادب کے دائرے میں رہتے ہوئے معذرت کر لیجیے!


 

 



[1]...معجم اوسط،جلد:4،صفحہ:342۔حدیث:6184۔

[2]...فتاوی رضویہ ،جلد:24،صفحہ:413،بتغیر قلیل۔