Book Name:Khuwaja Ghareeb Nawaz
لُوٹ رہے ہوں گے ، ہمیں چاہیے کہ ہم بھی آخرت میں ملنے والےاس بڑے اَجْر کے حق دار بننے کی کوشش کریں اور فرض روزوں کیساتھ ساتھ نفل روزوں کابھی اِہْتمام کریں۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بارے میں سُن رہے تھے۔ یقیناً اللہ پاک کے ولی کے فرمان پر عمل ظاہر کے ساتھ ساتھ دل کوبھی جگمگا دیتا ہے۔ حضرت خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی بارگاہ میں عقیدت رکھنے والوں اور مُریدوں کا ہر وقت رش رہتا ، جن کی ظاہری و دلی اِصْلاح کے لیے آپ کے ارشادات کا سلسلہ جاری و ساری رہتا۔ زبانِ فیض سے جو الفاظ نکلتے ، آپ کے خلىفہ حضرت خواجہ قُطْبُ الدِّین بَخْتْیار کاکِى رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اسے فوراً لکھ لیا کرتے۔ آئیے!پانچ(5)ارشاداتِ غریب نوازسنتے ہیں ، چنانچہ
1۔ فرمایا : جو بندہ رات کو وضو کرکے سوتا ہے ، تو فرشتے گواہ رہتے ہیں اور صبح اللہ پاک سے عرض کرتے ہیں : اے اللہ کریم!اسے بخش دےیہ وضو کرکے سوىا تھا۔ ([1])
2۔ فرمایا : نماز اىک راز کی بات ہے جو بندہ اپنے ربِّ کریم سے کہتا ہے ، چنانچہ حدىثِ پاک مىں آىا ہے : اِنَّ الْمُصَلِّىَ یُنَاجِیْ رَبَّه ([2]) یعنی نماز پڑھنے والا اپنے ربِّ کریم سے راز کی بات کہتا ہے۔ ([3])
3۔ فرمایا : جوشخص جُھوٹى قسم کھاتا ہےوه اپنے گھر کو وىران کرتا ہےاوراس کے گھر سے خىرو بَرَکت اُٹھ جاتى ہے۔ ([4])
4۔ فرمایا : بد بختی کی علامت یہ ہے کہ انسان گُناہ کرنے کے باوُجُود بھیاللہ پاک کی بارگاہ میں خود کو مقبول سمجھے۔
5۔ خُدا کا دوست وہ ہے جس میں یہ تین(3) خوبیاں ہوں : (1)سَخاوَت دریا جیسی ، (2)مہربانی سورج کی طرح اور(3)عاجزی زمین کی طرح۔ ([5])
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد