Book Name:Walion K Sardar

آیا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئی تو میں نے کہا : اماں!بِچُّھو کو آپ نے ہٹایا کیوں نہیں ؟ جواب دیا : صاحبزادے! ابھی تم بچے ہو ، یہ کیسے مناسب تھا! جب میں  اپنے رب کے کام میں مشغول تھی تو  اپنا کام کیسے کرتی؟          [1]

اے عاشقانِ رسول!خشوع و خضوع سے نماز پڑھنے کے فضائل ، نماز پڑھنے کے ثوابات ، پانچ نمازوں کے فضائل ، جماعت کے فضائل ، مسجد کے فضائل ، سجدے کے فضائل ، نماز نہ پڑھنے کے عذابات ، عاشقانِ نماز کی 86حکایات اور نمازسے متعلق بہت ساری معلومات جاننے کے لیے امیر ِ اہلسنت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانامحمدالیاس عطارقادِریدَامَت بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیہ کی بہت ہی پیاری کتاب فیضانِ نماز کا مطالعہ کیجئے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

قبر والے کی مدد فرمائی

                             پیروں کے پیر ، روشن ضمیر ، شیخ عبدُالقادِرجِیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ایک بار ایک قبرِستان میں  اپنے استاذِ محترم حضرتِ سیِّدُنا شیخ حَمّاد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہکے مزار شریف پرعُلَما وفُقَرا کے قافلے کے ہمراہ تشریف لے آئے اورکافی دیر تک کھڑے کھڑے دعا فرماتے رہے یہاں تک کہ دھوپ بَہُت تیز ہوگئی۔ جب لوٹے تو آپ کے چہر ۂ انورپر خوشی  کے آثار تھے ۔ حاضرین نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے اس قدر لمبی دُعا کا سبب پوچھا تو فرمایا : اِس مزار شریف میں  آرام فرمانے والے میرے استاذِ گرامی سیِّدُنا شیخ حمّادرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہکے ساتھ


 

 



[1]    کشف المحجوب ص ۳۳۲