Book Name:Walion K Sardar

مراحل سے بھی  گزرنا پڑا مگر علم حاصل کرنے کا جذبہ کم نہ ہوا ۔ بڑی محنت و مَشَقَّت کے ساتھ علم حاصِل کرتے رہے اور جب  علم حاصل کرکے فارغ ہوئے اور آپ کی علمی قابلیت  کاچرچا دُور دُور تک ہو گیا تو آپ کے استاذو مرشِدِ گرامی حضرت سَیِّدُنا  شیخ ابوسَعد مُخَرِّمِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے درس و تدریس کے واسطے اپنا مدرسہ آپ کے سپرد کر دیا جس کی ذِمَّہ  داری آپ نے خوش مزاجی کے ساتھ نہ صرف قبول فرمائی بلکہ مسندِتدریس کو رونق بخش کر  علوم و فنون  کے پیاسوں کو سیراب کرنے لگے۔ آپ نے 91برس کی عمر 561 ہجری  میں بغدادشریف ہی میں وصال فرمایا ، آپ کا مزارِپُراَنوار عراق کے مشہورشہر بغدادشریف میں ہے۔ ([1])

غوثِ پاک کی شان و عظمت

پیارے اسلامی بھائیو!اللہ پاک نے ہمارے غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو بڑی شانوں سے نوازا تھا۔ غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ پیدائشی طور پر اللہ پاک کے  ولی  تھے۔ ([2])  غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ  نے پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا ، سحری کے وقت دودھ نوش فرماتے اور پھر غروبِ آفتاب پر روزہ اِفْطار  کرتے  تھے۔ غوثِ پاک   کی شان  یہ تھی کہ پانچ برس کی عمر میں بِسْمِ اللہخوانی کی رسم ادا کی گئی تو آپ نےاَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْماور بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے بعد18 پارے زبانی سُنا دئیے اور فرمایا : یہ وہ ہے جو میری ماں میری ولادت کے زمانے میں پڑھا کرتی تو


 

 



[1]   بهجةالاسرارومعدن الانوار ، ذکرنسبہ وصفتہ ، ص۱۷۱

[2]   تفریح الخاطر ، ص۵۸ ، مفہوماً