Book Name:Walion K Sardar

پیارے آقا ، مدینے والے مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تم جس قَدر چاہو مُقرَّر کر لو۔ حضرت اُبیّ بِن کَعب  رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ نے عرض کی : دن رات کا چوتھائی حصہ دُرُود خوانی کے لیے مُقرَّر کرلوں  ؟  سرکار ِ مکہ مکرمہ ، سردار ِمدینہ مُنَوَّرہ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تم جس قَدَر چاہو مُقَرَّر  کرلو ، ہاں اگر تم چوتھائی سے زِیادہ حصّہ مُقرَّر کر لو گے تو تمہارے لیے بہتر ہی ہو گا ۔ حضرت اُبیّ بِن کَعب  رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ نے عَرْض  کی کہ میں  دن رات کا  آدھا حصہ دُرُود خوانی کے لیے مُقرَّر کر لوں ؟ حضور نبیِ کریم ، رَ ء ُوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تم جس قَدر چاہومُقرَّر کرلو اور اگر تم اس سے بھی زِیادہ وَقْت  مُقرَّر کرلو گے تو تمہارے لیے بہتر ہی ہوگا۔ تو حضرت اُبیّ بِن کَعب  رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ نے کہا میں  دِن رات کا دوتہائی مُقرَّر کرلوں ؟ پیارے آقا ، دوعالم کے داتاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : تم جتنا چاہو وقت مُقرَّر کرلو اور اگر تم اس سے زِیادہ وَقت مُقرَّر کرو گے تو تمہارے لیے بہتر ہی ہوگا۔ تو حضرت اُبیّ بِن کَعب  رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ نے عرض کی : میں  دِن رات کا کل حصِّہ دُرُود خوانی ہی میں  صرف کروں  گا۔ سرکارمدینہ ، راحت قلب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : اگرتم  ایسا کرو گے تو دُرُود شریف تمہاری تمام فِکروں  اور غموں  کو دُور کرنے کے لیے کافی ہوجائے گا اور تمہارے تمام گناہوں  کے لیے کَفَّارہ ہوجائے گا ۔ ‘‘ [1]

ذاتِ والا پہ بار بار دُرُود                                               بار بار اور بےشُمار دُرُود

بے عَدَد اور بے عَدَد تسلیم                                      بے شُمار اور بےشُمار دُرُود

بیٹھتے اٹھتے جاگتے سوتے                                       ہو الٰہی مرا شعار درود([2])


 

 



[1]    ترمذی ، کتاب صفة القيامة ، باب۲۳ ، ۴ / ۲۰۷ ، حدیث : ۲۴۶۵

[2]   ذوقِ نعت ، ص۱۲۴-۱۲۳