Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal

پہلا حق :اطاعت وفرمابرداری

وضاحت:اَمِّی اَبُّو کی ہر جائِز بات ماننا فرض ہے۔ ([1])  لہٰذا ماں باپ کسی بات کا حکم دیں یا کسی بات سے منع کریں تو فورًا اُن کی بات مان لیا کیجئے! اَدَب اسی میں ہے کہ روزہ مرَّہ کے چھوٹے موٹے کاموں میں بھی ان کی فرمانبرداری کی جائے، مثلاً: * امی جان نے بازار سے کچھ لانے کا فرمایا،فوراً لادینا * بعض دفعہ پانی باہَر سے بھر کر لانا پڑتا ہے، یہ بھر لانے کا فرما دیا،تو بھر لانا *حکم دیا کہ موبائِل مت چلاؤ! تو مت چلائیے! *حکم ہوا: جلدی سو جاؤ! تو جلدی سو جائیے! غرض؛ ماں باپ اُٹھنے کا فرمائیں تو بندہ اُٹھ جائے، بیٹھنے کا فرمائیں تو بندہ بیٹھ جائے۔ یُوں ہر ہر بات میں ان کی فرمانبرداری کی جائے۔ اسی میں ادب ہے، یہی ضروری ہے۔ اگر ہمارے بات نہ ماننے کے سبب اُن کا دِل دُکھ گیا تو مَعَاذَ اللہ! اللہ پاک ناراض ہو سکتا ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے: جس نے اس حال میں شام کی کہ ماں باپ کے بارے میں اللہ پاک کی نافرمانی کرتا ہے، اس کے لئے جہنّم کے 2دروازے کھل جاتے ہیں۔  ([2])

نوٹ: ماں باپ کسی ناجائِز کام کا حکم دیں تو اس میں ان کی اطاعت جائِز نہیں کیونکہ اللہ و رسول کا حق ماں باپ سے زیادہ ہے۔ البتہ اس صُورت میں بھی ان کی بےادبی کی اجازت نہیں ہو گی، مثلاً ماں باپ داڑھی منڈانے کا فرمائیں تو ان سے لڑائی، جھگڑا نہ کریں، ادب کے ساتھ معذرت کر لیں یا خاموشی اختیار فرمائیں۔

دوسرا حق :والدین کو راضی رکھنا

وضاحت:فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے: ماں باپ کو راضِی رکھنا  واجب اور ناراض کرنا حرام ہے۔ ایک جگہ اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ  لکھتے ہیں : ناراض اور راضی کرنا ان کے واضِح حکم کے ساتھ خاص نہیں ([3])  


 

 



[1]... فتاوی رضویہ ،جلد:21،صفحہ:157،بتغیر قلیل ۔

[2]... شعب الايمان ،باب فی بر الوالدین ،جلد:6،صفحہ:206،حدیث:7916۔

[3]... فتاوی رضویہ ،جلد:10،صفحہ:679،ملخصًا                                        ۔