Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal
(یعنی اگر والدین نے حکم نہ بھی دیا ہو، لیکن معلوم ہو کہ فُلاں کام کرنے سے وہ ناراض ہوں گے تب بھی اس کام سے بچنا ضروری ہو گا)۔ اب ہر کوئی غور کر لے کہ ہمارے کس کام سے ماں باپ کو تکلیف ہوتی ہے، کس سے نہیں ہو تی، مثلاً * بیٹا سگریٹ پیتا ہے، ماں باپ کو اس سے تکلیف ہوتی ہے، اب ضروری ہے کہ یہ سگریٹ نہ پئے * بیٹا بُرے دوستوں کے پاس بیٹھتا ہے، ماں باپ کو تکلیف ہوتی ہے، اب ماں باپ کو منانے کے لئے ایسے دوستوں کو چھوڑ دینا ضروری ہو گا * یونہی ایسے کام جو ماں باپ کی بےعزّتی کا سبب بنتے ہوں، مثلاً: محلّے سے بیٹے کی شکایتیں آنا، ایسے کاموں سے بچنا بھی ضروری ہے۔ حدیث شریف میں ہے: اللہ پاک کی رضا، والدین کی رضا میں اور اللہ پاک کی ناراضی، والدین کی ناراضی میں ہے۔ ([1])
تیسرا حق : والدین کی خدمت کرنا
وضاحت:خِدْمت کی مختلف صُورتیں ہو سکتی ہیں، مثلاً:* انہیں اچھے اچھے کھانے کھلانا *ہاتھ پاؤں دبانا *سَر میں تیل لگانا، مالش کر دینا تاکہ انہیں سکون ملے *ان کی ضروریات کا خیال رکھنا*پسند کی چیزیں حاضِر کرنا*کپڑے جوتی وغیرہ چیزیں خرید کر دیتے رہنا *بیمار ہو جائیں تو دوا وغیرہ دِلوانا، ان کی صحت کے لئے دُعائیں کرنا *ان کے پاس بیٹھنا، باتیں کرنا، انہیں وقت دینا *ان کی مالِی خِدْمت کرنا وغیرہ سب خِدْمت ہی کی صُورتیں ہیں۔ خصوصًا جب ماں باپ بوڑھے ہو جائیں، تب ان خِدْمتوں کے زیادہ محتاج ہوتے ہیں۔ مسلم شریف میں ہے:پیارے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے 3 بار فرمایا: وہ ذلیل وخوار ہے،وہ ذلیل وخوار ہے،وہ ذلیل وخوار ہے ۔عرض کی گئی: یارسول اللہ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! کون ذلیل وخوار ہے؟فرمایا: جو اپنے والدین یا ان میں سے کسی ایک کو بڑھاپے میں پائے اور( ان کی خدمت کرکے) جنت میں داخل نہ ہوسکے ۔([2])