Book Name:Waldain Ke 3 Huqooq (Qist 3)
اتارے *دوسروں کے والدین کو بُرا بھلا کہہ کر اِنھیں بُرا بھلاکہلوائے،وہ والدین کا نافرمان لکھ دیا جاتاہے، اگرچہ ان کی زندگی میں فرمانبردار تھا۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ و رسول نے ہمیں والدین کے ساتھ نیکی اور بھلائی کا حکم دیا ہے۔ یہ جنّت میں لے جانے والا عمل ہے۔ والدین کے بہت سے حقوق ہیں، جن میں سے6حقوق ہم پہلے سیکھ چکے 3 آج سیکھیں گے۔آئیے! پہلے سیکھے ہوئے حقوق دوہرا لیتے ہیں : (1):اطاعت وفرمانبرداری (2): والدین کو راضی رکھنا (3): والدین کی خدمت کرنا (4): ادب واحترام کرنا (5): والدین کے لئے دعا کرنا (6): والدین کے متعلقین سے صلۂ رحمی کرنا۔
مزید 3 حقوق جو آج سیکھنے ہیں :
پہلا حق :والدین کو بُرا بھلا نہ کہنا
وضاحت:والدین کو سَبّ وشَتْم (بُرا بھلا کہنا )کبیرہ گناہ ہے۔ ([2])والدین کو بُرا بھلاکہنے کی چند صورتیں ہیں (1):مَعاذَ اللہ ! خود اپنی زبان سے والدین کو برا بھلا کہنا * ان کو عیب لگانا *غیبتیں کرنا *گالیاں بکنا وغیرہ ۔مِعْرَاج کی شب نبیوں کے سردار، رسولوں کے سالار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دوزخ میں کچھ ایسے لوگ دیکھے،جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ عرض کی : یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں اپنے والِدَین کو گالیاں دیتے (بُرا بھلا کہتے )تھے۔ ([3])(2):ایسے کام کرنا کہ لوگ آپ کے والدین کو * بُرا بھلا کہیں*ان کی بے عزتی کریں وغيره۔پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بندے کا اپنے والدین کو گالی دینا کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ عرض کی گئی: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! کیا