Book Name:Waldain Ke 3 Huqooq (Qist 3)
کوئی اپنے والدین کو بھی گالی دے سکتا ہے ؟فرمایا : ہاں ! یہ کسی کے باپ کو گالی دے تو وہ اِس کے باپ کوگالی دے اور یہ کسی کی ماں کو گالی دے تو وہ اِس کی ماں کو گالی دے۔ ([1])
دوسرا حق: والدین کی وفات کے بعد ان کی تجہیز وتکفین وغیرہ کا انتظام کرنا
وضاحت:خدا نخواستہ اگر والدین میں سے کوئی وفات پا جائیں تو ان کے * غسل * کفن * نمازِجنازہ اور * دفنانے کا انتظام کیا جائے ،ان سب کاموں میں سنت ومُسْتَحبَّات كا خيال ركھا جائے تاکہ میت کو ان سنت ومُسْتَحبَّات کی برکتیں حَاصِل ہوں ،بہتر یہ ہے کہ اولاد یہ کام خود کرے ،اگر اولاد میں سے کوئی بھی یہ کام نہ جانتا ہو تو کوئی بھی نیک پرہیزگار شخص کردے تو بھی حرج نہیں ۔یاد رہے! ان سب کاموں میں جلدی کی جائے بلاوجہ تاخیر کرنا سخت منع ہے ،حدیث پاک میں ہے: جب تم میں سے کوئی مر جائے تو اسے نہ روکو اور جلدی دفن کرو۔ ([2])
تیسرا حق:والدین کا قرض ادا کرنا
وضاحت:والدین پر قرض ہو تو ان کی زندگی میں بھی ان کے ساتھ مل کر قرض ادا کرنا اور اگر والدین وفات پاجائیں تو ان کا قرض اتارنے میں جتنا ہو سکے جلدی کرنا۔میرے آقا،مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:مسلمان کی روح اپنے قرض کی وجہ سے اس وقت تک مُعَلَّق رہتی ہے(یعنی جنت میں جانے سے روک دی جاتی ہے)،جب تک کہ اس کا قرض ادا نہ کردیا جائے ۔([3])
آج ہم نے والدین کے 3 حقوق سیکھےہیں ،ذہن میں بیٹھا لیجئے!(1):والدین کو بُرا بھلا نہ کہنا (2):والدین کی وفات کے بعد اِن کی تجہیز وتکفین وغیرہ کا انتظام کر نا(3): والدین کا قرض ادا کرنا ۔