Book Name:Ummat e Muslima Akhri Ummat Kyon?

روزِ قیامت اُمَّتِ مسلمہ کی گواہی

بخاری شریف میں حدیثِ پاک ہے، اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: روزِ قیامت حضرت نُوح  عَلَیْہِ السَّلام  کو بُلایا جائے گا، وہ کہیں گے: لَبَّیْکَ یَارَبِّ! اے اللہ پاک میں حاضِر ہوں۔ اُن سے پوچھا جائے گا: کیا آپ نے ہمارے احکام اپنی اُمّت تک پہنچا دئیے! وہ عرض کریں گے: جی ہاں! مولیٰ! میں نے اَحْکام پہنچا دئیے۔ پِھر آپ کی اُمَّت سے پوچھا جائے گا: کیا تم تک ہمارے اَحْکام پہنچائے گئے۔ وہ بدبخت  (جن کو حضرت نُوح  عَلَیْہِ السَّلام  950 سال تبلیغ فرماتے رہے، روزِ قیامت صاف اِنْکار کر دیں گے اور کہیں گے:) مَا اَتَانَا مِنْ نَّذِیْرٍ ہمارے پاس تو کوئی ڈرانے والا (اَحْکامِ اِلٰہی  پہچانےوالا) نہ آیا۔ اب حضرت نُوح  عَلَیْہِ السَّلام  سے فرمایا جائے گا: اے نُوح! آپ کے پاس کوئی گواہ ہے؟ حضرت نُوح  عَلَیْہِ السَّلام  عرض کریں گے: ہاں! رَبِّ کریم! مُحَمَّدِ مصطفےٰ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور اُن کی اُمَّت میری گواہ ہے۔( پس یہ اُمَّت گواہی دے گی کہ اے اللہ کریم! حضرت نُوح  عَلَیْہِ السَّلام  سچ کہتے ہیں،) انہوں نے (تیرا) پیغام پہنچایا تھا۔ ([1])

ایک روایت میں ہے: سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: روزِ قیامت جس نبی  عَلَیْہِ السَّلام  کی اُمَّت بھی انہیں جھٹلائے گی (یعنی کہے گی کہ مولیٰ! انہوں نے تیرا پیغام نہیں پہنچایا)، ہم ان کے حق میں گواہی دیں گے۔([2])

اُمَّتِ مسلمہ دُنیا میں بھی گواہ ہے

حضرت انس بن مالِک  رَضِیَ اللہُ عنہ  سے روایت ہے: ایک مرتبہ ایک جنازہ گزرا، صحابۂ


 

 



[1]... بخاری،کتاب التفسیر،باب و کذلک جعلنکم امۃ…الخ،صفحہ:1113 ،حدیث:4487۔

[2]... تفسیر در منثور،پارہ:2 ،البقرہ،زیرِ آیت :143 ،جلد:1 ،صفحہ:349۔