Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa

میں اِس کے لئے نہیں لیکن تم حضرت   عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی بارگاہ میں جاؤ کہ وہ روحُ اللہ اور کَلِمَۃُ اﷲ ہیں،تو لوگ حضرت  عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس جائیں گے، وہ بھی فرمائیں گے:میں اِس کے لئے نہیں ہوں، لیکن تم حضرت  محمد مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں چلے جاؤ۔ پھر لوگ میرے پاس آئیں گے تو میں فرماؤں گا، کہ میں ہی تو شفاعت کرنے کے لئے ہوں۔پھر میں اپنے رَبّ سے اِجازت طَلَب کروں گا ،تو مجھے اِجازت ملے گی اور اللہ  پاک میرے قلب میں ایسی حَمْدیں ڈالے گا کہ جو ابھی میرے علم میں حاضر نہیں۔ میں اُن حَمْدوں سے حَمْد کروں گا اور رَبّ تَعَالٰی کے حُضُور سجدے میں گِرجاؤں گا۔کہا جائے گا: يَا مُحَمَّدُ اِرْفَعْ رَاْسَكَ، وَقُلْ يُسْمَعْ لَكَ، وَسَلْ تُعْطَ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ یعنی اے محمد(صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)! اپنا سر اُٹھائیے، کہئے آپ کی سُنی جائے گی، مانگئے عطا کِیا جائے گا، شَفاعت کیجئے، قبول کی جائے گی۔ میں عَرْض کروں گا: يَا رَبِّ،أُمَّتِيْ أُمَّتِيْ یَا رَبّ  ! میری اُمَّت، میری اُمَّت۔تو فرمایا جائے گا:جائیے اور اپنی اُمَّت میں سے ہر اس شخص کو (جہنّم سے) نکال لیجئے کہ جس کے دل میں جَو کے برابر بھی ایمان ہو۔ میں جاؤں گا اور اُنہیں نکال لاؤں گا۔ پھر واپس آؤں گااور اُنہی حَمْدوں سے رَبّ کریم کی حَمْد کروں گا، پھر دوبارہ رَبّ تَعَالٰی کے حضور سجدے میں گِر جاؤں گا ۔ کہا جائے گا: يَا مُحَمَّدُ اِرْفَعْ رَاْسَكَ، وَقُلْ يُسْمَعْ لَكَ، وَسَلْ تُعْطَ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ یعنی اے محمد (صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)!اپنا سر اٹھائیے،کہئے آپ کی سُنی جائے گی،مانگئےعطا کِیا جائے گا، شفاعت کیجئے،قبول کی جائے گی۔ میں عَرْض کروں گا: يَا رَبِّ، أُمَّتِيْ أُمَّتِيْ  یَا رَبّ ! میری اُمَّت، میری اُمَّت۔کہا جائے گا:جائیے اور اپنی اُمَّت کے ہر اُس شخص کو نکال لائیے کہ جس کے دل میں  رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان ہو چُنانچہ میں جاؤں گااور ایسوں کو  نکال لاؤں گا۔ پھر واپس آؤں گا تو رَبّ تَعَالٰی کی اُنہی حَمْدوں سے ثَنا کروں گا،پھر اُس کے حضورسجدے میں گِرجاؤں گا۔ کہا جائے گا : يَا مُحَمَّدُ اِرْفَعْ رَاْسَكَ، وَقُلْ يُسْمَعْ لَكَ، وَسَلْ تُعْطَ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ یعنی اے محمد (صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) !اپنا سر اٹھائیے، کہئے سُنی جائے گی،مانگئے عطا کِیا جائےگا، شفاعت کیجئے، قبول کی جائے گی۔ میں