سلسلہ:بزرگ خواتین کے سبق آموز واقعات
موضوع:اُمورِ خانہ داری
*اُمِّ سلمہ عطاریہ مدنیہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امیرُ المومنین حضرت علیُّ المرتضیٰ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں: اہلِ بیت میں سے میری اہلیہ حضرت فاطمہ رضی اللہ ُعنہا پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے نزدیک سب سے زیادہ عزت والی تھیں۔آپ خود ہی چکی چلایا کرتیں جس کی وجہ سے ان کے ہاتھوں میں چھالے پڑ جاتے، مشکیزے میں پانی بھی خود ہی بھرکر لاتیں جس کی وجہ سے ان کے سینے پر نشان پڑ گئے۔گھر کی صفائی وغیرہ بھی خود ہی کرتی تھیں جس کی وجہ سے کپڑے غبار آلود ہو جاتے اور ہنڈیا کے نیچے آگ بھی خود ہی جلایا کرتیں جس کی وجہ سے کپڑے میلے ہو جاتے۔([1])ایک مرتبہ آپ بارگاہِ رسالت میں خادمہ مانگنے کے لئے حاضر ہوئیں تو حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:کیا میں تمہیں اس سے بہتر چیز نہ بتاؤں؟فرمایا:جب سونے کے لئے بستر پر جاؤ تو 33مرتبہ سُبْحَانَ اللہ،33 مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ اور 34 مرتبہ اَللہُ اَکْبَر پڑھ لیا کرو ۔([2])
خاتونِ جنت حضرت فاطمہ زہراء رضی اللہ ُعنہا کے اس واقعے میں ہمارے سیکھنے کے لئے بہت کچھ موجود ہے۔گھر کے کام کاج کرنا عام طور پر خواتین کی ایک تعداد کو بوجھ معلوم ہوتا ہے اور سارے گھر کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کافی تھکن بھی ہو جاتی ہے،لیکن اگر انہی کاموں کو کرنے کا ذہن بنا لیا جائے اور اچھی نیتوں سے گھریلو کام کیے جائیں تو نہ صرف ثوابِ آخرت کا ذریعہ ہوں گے بلکہ یہ کام کرنے میں کوفت بھی محسوس نہ ہو گی۔یہ تو طے ہے کہ اُمورِ خانہ داری عورت ہی کے معاملات ہیں،لہٰذا سب سے پہلے تو خاتونِ خانہ کو یہ قبول کر لینا چاہئے کہ یہ کام اسے ہی کرنے ہیں۔اگرچہ گھر کے دیگر افراد کو بھی حسبِ توفیق حصہ لینا چاہئے، لیکن مجموعی طور پر یہ ذِمّہ داری عورت ہی کی بنتی ہے کہ وہ گھر کے کاموں کو اچھے طریقے سے Manage کرے۔اس لئے جھنجلانے و چڑنے کے بجائے رضائے الٰہی کے حصول، والدین یا شوہر کی اطاعت کرنے اور گھر کے دیگر افراد کو خوش کرنے جیسی اچھی نیتوں کے ساتھ گھریلو کام نمٹانے کی ہر ممکن کوشش کیجئے۔
رات کو سونے سے پہلے اگلے دن کیے جانے والے کاموں کی ایک لسٹ بنا لیجئے کہ کل کیا پکانا ہے اور دیگر کون کون سے کام کرنے ہیں؟اس طرح آپ ذہنی انتشار کا شکار نہیں ہوں گی اور تمام کام خوش اُسلوبی سے مکمل ہوں گے۔پھر کاموں کو ان کے درست وقت پر کیجئے۔ایسا نہ ہو کہ موبائل پر فضول گپ شپ میں لگی رہیں اور جب کھانا بنانے کھڑی ہوں تو گھر کے دیگر افراد بھوکے بیٹھے انتظار کر رہے ہوں یا گیس ہی غائب ہو جائے۔غیر شادی شدہ خواتین کو بھی گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانا چاہئے تاکہ آنے والی زندگی میں کام کاج کرنے کی عادت ہونے کے سبب پریشانی کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔
اگر آپ کاموں کی کثرت کے باعث تھک جائیں تو تھکن دور کرنے کے لئے تسبیحِ فاطمہ کو پڑھیے اور رضائے الٰہی کی نیت سے اس وظیفے کو اپنے معمولات میں شامل رکھیے، ان شاء اللہ تھکن سے نجات ملنے کے ساتھ ساتھ ثواب کا خزانہ بھی حاصل ہوگا۔اللہ پاک ہمیں خاتونِ جنت حضرت فاطمہ زہراء رضی اللہ ُ عنہا کے نقشِ قدم پر چلنے کی سعادت نصیب فرمائے۔
اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* ملیر کراچی
Comments