Book Name:Wajib Qurbani Na Karna
آیت مبارکہ
فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَ انْحَرْؕ(۲) (پارہ:30،سورۂ الکوثر:2)
ترجمہ کنزُ العرفان: تو تم اپنے رب کے لئے نماز پڑھواور قربانی کرو۔
تفسیر نور العرفان میں ہے: اس آیت سے دو مسئلے معلوم ہوئے: (1):قربانی (یعنی شرعی طریقے کے مطابق مخصوص جانور کا خون بہانا) اسلامی شِعَار (یعنی اسلامی کی پہچان) ہے، اس کے بدلے قیمت وغیرہ نہیں دی جا سکتی۔ (2):قربانی صِرْف مَکّہ مُعَظَّمہ والوں یا حاجیوں کے لئے خاص نہیں (بلکہ جس کے لئے شرائط پُوری ہوں، اس پر واجب ہے)۔([1])
فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
جس کے پاس قُربانی کی وُسعَت ہو، پھر بھی قربانی نہ کرے، وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ آئے۔ ([2]) ایک حدیث پاک میں فرمایا: دوزخ میں سب سے پہلے تین شخص جائیں گے، ان میں سے ایک وہ مالدار کہ اپنے مال میں اللہ پاک کا حق (مثلاً زکوٰۃ، فطرہ اور قربانی وغیرہ) ادا نہیں کرتا۔([3])
واجب قربانی نہ کرنے کے گُنَاہ میں مبتلا ہونے کے بعض اسباب
(1):علم دین کی کمی(کہ بعض لوگ دِینی معلومات کی کمی کے سبب غلط انداز میں قربانی کرتے ہیں یا اُن پر قربانی واجب ہو رہی ہوتی ہے، اور وہ جانتے ہی نہیں کہ ہم پر قربانی واجب ہے، یُوں ترکِ واجب کے گُنَاہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں) (2):مال کی محبّت(3):بےراہ رَوِی (یعنی بُرے نظریات کے پیچھے چلنا)(4):بُری صحبت (مثلاً آزاد خیال اور لبرل قسم کے لوگوں کی صحبت میں بیٹھنا، ان کی باتیں سُننا ، ٹی وی چینل یا سوشل میڈیا وغیرہ پر ان کے پروگرام دیکھنا وغیرہ)۔