Book Name:Lambi Zindagi kay Fazail
آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پھر پوچھا:کیا اس بعد میں وفات پانے والے صحابی نے اتنے سجدے زیادہ نہیں کئے؟عرض کِیا:جی ہاں، کئے ہیں۔ اِس پر پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بس اسی وجہ سے ان دونوں کے درمیان زمین آسمان کا فرق ہے۔([1])
میں بے کار باتوں سے بچ کے ہمیشہ کروں تیری حمدوثنا یاالٰہی!
مِرے دل سے دنیا کی چاہت مٹا کر کر اُلفت میں اپنی فنا یاالٰہی!
عبادت میں گزرے مری زندگانی کرم ہو کرم یاخدا یاالٰہی!([2])
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! کیسی کرم نوازی ہے۔ ہمیں بھی چاہئے کہ اس طرح کی لمبی زندگی کی ہم تمنّا کریں۔ عمر لمبی ہو اور اَعمال جنّت میں لے جانے والے ہوں۔ ایسی زندگی کے فضائِل کیا ہیں؟ سنیئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دِل باغ باغ ہو جائے گا۔
اللہ کا محبوب بندہ
حدیثِ قُدْسی ہے: حضرت عبداللہ بن عُمَر رَضِیَ اللہُ عنہما سے رِوایَت ہے کہ نبیِ پاک، صاحبِ لَولاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے کہ اللہ پاک اِرشاد فرماتا ہے: *میری تقدیر پر اِیمان لانے والا *میرے لکھے پر راضی رہنے والا *میرے دئیے ہوئے رزْق پر قناعت کرنے والا اور *میری رضاکی خاطِر اپنی نفسانی شہوات کو ترْک کرنے والانوجَوان میری بارگاہ میں میرے بعض فِرِشتوں کی مانند ہے۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ جو زندگی اللہ پاک کی رضا کے لیے گزارے، دِل میں نفسانی