Book Name:Sikhne Sikhane Ke Halqon Ka Jadwal
چکے ہیں، وہ تو لازمی دُعا کریں کہ اب انہیں دُعا ہی کی زیادہ حاجت ہے۔نبی کریم ،رؤوف الرحیم نے فرمایا: والِد کی وفات کے بعد ان کے لیے بخشش کی دُعا کرنا ،نیکی ہے۔([1]) مَنْقُول ہے :والدین کے لیے دعا چھوڑنا (رزق میں )بے برکتی کا سبب ہے ۔([2])
تیسرا حق:والدین کے مُتَعَلّقین سے صلۂ رحمی کرنا
وضاحت:یعنی والدین کے رشتہ دار وں اور دوستوں وغیرہ سے حُسْنِ سُلُوک کرنا ۔ رسولِ ذِیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں ایک شخص نے عرض کی:یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! کیا والدین کی وفات کے بعد ان کے ساتھ نیکی کی کوئی صورت ہے؟فرمایا:ہاں ٭ ان کی نمازِ جنازہ پڑھنا ٭ ان کے لیے بخشش کی دعا کرنا ٭ ان کی وصیت کو پورا کرنا ٭ ان کے رشتہ داروں سے صلۂ رحمی کرنا ٭ اور ان کے دوستوں کا احترام کرنا۔([3]) ابن عمر رَضِیَ اللہ عنہ ایک بار سواری پر سوار ہو کر کہیں جارہے تھے، راستے میں ایک شخص ملا ،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اس کو سواری پر سوار کیا اور اپنا مبارَک عمامہ بھی اسے عطا فرمایا، صحابۂ کرام نے کہا:اللہ پاک آپ کی مغفرت فرمائے، آپ نے اپنی سواری اور عمامہ اس کو کیوں عطا فرمایا؟عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا :اس شخص کے والِد میرے والِد عمر بن خطاب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے دوست تھے ، دوجہاں کے تاجدار،مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اپنے والِد کے دوستوں سے حُسْنِ سُلُوک کرنا سب سے بڑی نیکی ہے۔([4])
آج ہم نے والدین کے3حقوق سیکھے ہیں، انہیں ذہن میں بِٹھا لیجئے!(1):والدين كا ادب واحترام کرنا