Book Name:Milad e Mustafa
دیں گے اس نیک کام کا ثواب بارگاہِ مصطفیٰ میں بھی تحفۃً پیش کیا جاسکتاہے ، جشنِ میلاد کے موقع پرمیلاد کی محفل میں یا جلوسِ میلاد میں عاشقانِ رسول کے لیے جو لنگر کا اِہتمام کیا جاتاہے بے شک وہ بھی صحیح کام ہے اور ہمارا چَراغاں کرنا ، جھنڈے لگانا بھی دُرُست ہے ۔ جشنِ میلاد کی خوشی میں آپ کسی سَیِّد صاحب کی کوئی مشکل حَل کر دیں یا کوئی سَیِّد صاحب بیمار ہوں تو ان کا پورا علاج اپنے اوپر لے لیں اور یہ نیت کریں کہ میں ان کا علاج کرواؤں گا ، چاہے میرے لاکھوں روپے خرچ ہو جائیں یا کسی سَیِّد صاحب کی جوان بیٹی بیٹھی ہے مگر مالی پریشانی کی وجہ سے شادی میں تاخیر ہو رہی ہے ، آپ جتنا ہوسکے شادی کاکچھ خرچ دے دیں تاکہ اس سید زادی کا مسئلہ حل ہو جائے۔
پیارے کی آمد مرحبا مولیٰ کی آمد مرحبا
اَولیٰ کی آمد مرحبا اعلیٰ کی آمد مرحبا
ظاہر کی آمد مرحبا باطن کی آمد مرحبا
اے عاشقانِ رسول!نبیِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے کسی پریشان اُمّتی کی پریشانی دُور کرنے کی فضیلت کیسی ہے؟آپ سُنیں گے تو ایمان تازہ ہوجائے گا ، چنانچہ فرمانِ مصطفیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے :
قیامت کے روز اللہ پاک کے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہیں ہو گا ، 3 شخص اللہ پاک کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔ عرض کی گئی : یَارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم وہ کون لوگ ہوں گے؟ارشاد فرمایا : (1) وہ شخص جو میرے اُمّتی کی پریشانی دُور کرے