Book Name:Milad e Mustafa
شریف کو روزہ رکھ کر مَدَنی پر چم اُٹھائے جُلوسِ میلاد میں شریک ہوں۔
جہاں تک ممکِن ہو باوُضو رہئے۔ لب پر نعتوں کے نغمے سجائے ، دُرُود و سلام کے پھول برساتے ، نگاہیں جھکائے پُر وقار طریقے پر چلئے۔ اُچھل کود مچا کر کسی کو تنقید کا موقع مت دیجئے۔
جُلوسِ میلاد میں حتَّی الْامکان باوُضو رہئے ، نَمازِ باجماعت کی پابندی کا خیال رکھئے۔ عاشِقانِ رسول نَماز کی جماعت ترک کرنے والے نہیں ہوا کرتے۔
جُلوسِ مِیلاد میں گھوڑا گاڑی اور اُونٹ گاڑی مت لایئے کیوں کہ گھوڑے اور اُونٹ کے پَیشاب اور لِیدسے عاشِقان رسول کے کپڑے وغیرہ پلید ہونے کا اندیشہ رہتاہے۔
جُلوس میں ’’لنگرِ رسائل ‘‘چلایئے یعنی مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ رسالے اور مَدَنی پھولوں کے مختلف پمفلٹ نیز سنّتوں بھرے بیانات کی V.C.Ds وغیرہ خوب تقسیم کیجئے نیز پھل اور اناج وغیرہ تقسیم کرنے میں بھی پھینکنے کے بجائے لوگوں کے ہاتھوں میں دیجئے ، زمین پر گرنے بِکھرنے اور قدموں تلے کُچلنے سے ان کی بے حُرمتی ہوتی ہے۔
ہراسلامی بھائی حسبِ توفیق زیادہ ورنہ کم از کم ۱۲ روپے کے مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ رسائل اور مَدَنی پھولوں کے مختلف پمفلٹ جلوسِ میلاد میں بانٹے اور اسلامی بہنیں بھی تقسیم کروائیں ۔ (صبح بہاراں ، ص ۲۳ تا ۲۹)