Book Name:Milad e Mustafa
تھے ، ہر طرف سے آہوں اور سسکیوں کی آوازیں آرہی تھیں ، مجھ پر بھی عجیب کیف و مستی طاری تھی ، میری گنہگار آنکھوں نے ہر طرف ہلکی ہلکی بُندکیاں اور خوشگوار پُھوار برستی دیکھی ، گویا سارے کا سارا اِجتماع رَحمت کی بارش میں نہا رہا تھا ، میں سر کی آنکھیں بند کئے پیارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکے حسین تصوُّر میں گُم دُرُود و سلام پڑھنے میں مشغول تھا۔ یکایک دِل کی آنکھیں کُھل گئیں ، سچ کہتا ہوں ، جس کا جشنِ میلاد مَنایا جا رہا تھا اُسی نور والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نےمجھ سراپا گنہگار پر کَرم بالائے کَرم فرما دیا اورمجھے اپنا دِیدار کرا دیا ، دِیدار سے کلیجا ٹھنڈا ہو گیا۔ واقعی اُس اسلامی بھائی نے بِالکل سچ کہا تھا کہ دعوتِ اسلامی کا اِجتماعِ میلاد تو حَسبِ سابِق(یعنی پہلے کی طرح) سوزو رِقّت والا ہی ہے مگر ہماری اپنی کیفیت بدل گئی ہے ، اگر ہم مُتوجِّہ رہیں تو آج بھی اُن کے جَلوے عام ہیں۔
آمدِ مصطَفیٰ مرحبا مرحبا اَحمدِ مُجْتبٰی مرحبا مرحبا
یاشفیعَ الْوَریٰ مرحبا مرحبا خاتَمُ الْاَنبِیا مرحبا مرحبا
یارسولِ خدا مرحبا مرحبا جان تم پر فدامرحبا مرحبا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
شیخ طریقت امیر اہلِسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُھُم العَالِیَہ اپنے رسالے “ صبح بہاراں “ جُلوسِ میلاد کی احتیاطیں اور فضائل بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
پیارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہرپیر شریف کو روزہ رکھ کر اپنا یومِ ولادت مناتے رہے۔ آپ بھی یادِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ َ میں12 ربیعُ الاوّل