Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye
نبی کے کردار کو اپنا آئیڈیل(Ideal) بنائے، اپنے نبی عَلَیْہِ السَّلَام کے رنگ میں رنگ جانے کی کوشش کیا کرے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ پاک نے ہمیں بھی ہر چیز میں اِحْسَان اور بھلائی کا حکم دیا، کیونکہ ہم رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے اُمّتی ہیں اور ہمیں زیب نہیں دیتا کہ ہم کسی کو تکلیف پہنچائیں، کسی کو دکھ دیں، کسی کو ناحق اذیت پہنچائیں۔ امام شَعْرانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی جانب سے ہم سے یہ عہد لیا گیا کہ ہم اللہ کی ساری مخلوق پر شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے شفقت کریں۔([1])
اس سے آگے امام شعرانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بڑی خوبصورت بات ارشاد فرمائی، فرماتے ہیں: مخلوقات میں سے ہر ایک خُود اپنے حق میں جتنا رَحْم دِل ہو تا ہے، اُس کے حق میں اُس سے بھی بڑھ کر رحم دِل ہو جانا وِراثتِ مصطفےٰ ہے۔([2])
اللہُ اَکْبَر! اے عاشقانِ رسول! اِسْلام کا حُسْن دیکھئے! اِسْلام ہمیں صِرْف رحم دِلی کی تعلیم نہیں دیتا بلکہ اسلام یہ کہتا ہے کہ اللہ پاک کی کوئی مخلوق خُود اپنے حق میں جتنی رحم دِل ہے، تم اُس سے بڑھ کر اس پر رحم دِل ہو جاؤ!
تم اُس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتے جب تک...
پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا: لَنْ تُؤْمِنُوا حَتَّى تَرَاحَمُوا تم اس وقت تک (کامِل) مومن نہیں ہو سکتے جب تک ا یک دوسرے پر رحم نہ کرو۔ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرْض کیا: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ! ہم سب ایک دوسرے پر رحم کرتے