Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye

بندہ یہ تو کہہ سکتا ہے میں نماز پڑھ چکا ہوں لیکن یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں ذِکْرُ اللہ سے فارغ ہو چکا ہوں، ذِکْر ساری زندگی کی عِبَادت ہے، اس کا اختتامی وقت موت ہی ہے۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم ہمیشہ اپنی زبان کو ذِکْرُ اللہ سے تَر رکھیں، بالخصوص اَیَّامِ تشریق میں تو کثرت سے ذِکْر کیا جائے کہ اِن اَیَّام میں ذِکْرُ اللہ کا خصوصاً حکم دیا گیا۔ اللہ پاک ہم سب کو کثرتِ ذِکْر کی توفیق عطا فرمائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

دُعاؤں کی قبولیّت کے اَیَّام

حضرتِ ابو موسیٰ اشعری  رَضِیَ اللہُ عنہ    صحابئ رسول ہیں ،آپ نے 10 ذی الحج کو  خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: گنتی کے دن (یعنی اَیَّامِ تشریق)،  جن دنوں میں اللہ پاک نے ذکر ُاللہ کا حکم دیا ہے، یہ وہ مبارک دِن ہیں کہ ان میں دُعا رَدّ (Reject)نہیں کی جاتی، لہٰذا ان اَیَّام میں اللہ کی طرف اپنی رغبت مزید بڑھا دیا کرو ۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!  اَیَّامِ تشریق دُعاؤں کی قبُوْلِیَّت کے دِن ہیں، ان دنوں میں خُوب دُعائیں کریں، اللہ پاک سے بخشش مانگیں، جنّت مانگیں، مشکلات (Problems) سے چھٹکارا مانگیں، مدینے کی بار بار بااَدَب حاضری مانگیں، مدینے میں مرنے کی دُعائیں مانگیں، دِین کی بھلائیاں بھی مانگیں، دُنیا کی بھی بھلائیاں مانگیں۔ حضرتِ عکرمہ  رَضِیَ اللہُ عنہ   فرماتے ہیں: اَیَّام تشریق میں یہ دعا کرنا مستحب ہے، کون سی دعا؟ جو اللہ پاک نے قرآن کریم میں ہمیں سکھائی:


 

 



[1]... لطائف المعارف ، صفحہ:388۔