Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye

رسالت حضرتِ حَسَّان بن ثابت  رَضِیَ اللہُ عنہ    کے بھتیجے ہیں ،آپ فرماتے ہیں: اللہ پاک کے آخری نبی،  رسولِ ہاشمی، مکی مدنی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا: اِنَّ اللَّهَ كَتَبَ الْاِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ بیشک اللہ پاک نے ہر چیز میں احسان کا حکم دیا ہے،مزید فرمایا: اِذَا ذَبَحْتُمْ فَاَحْسِنُوا الذِّبْحَ   اور جب تم ذبح کرو تو اس میں بھی اِحْسان اور بھلائی کو ملحوظ رکھو! وَ لْيُحِدَّ اَحَدُكُمْ شَفْرَتَهٗ وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهٗ  چاہئے کہ چھری تیز کر لو! اور اپنے ذبیحہ (یعنی جانور) کو راحت پہنچاؤ!([1])

تمام مخلوقات کے حق میں رحم دِل ہونے کا بیان

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ایک خوبصُورت حدیثِ پاک ہے، اس میں ہمارے پیارے آقا و مولا، مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے ابتداءً ایک اُصُول بیان فرمایا کہ بےشک اللہ پاک نے ہر چیز پر احسان کرنے کا حکم دیا ہے۔  لہٰذا کوئی بھی چیز ہو، انسان ہو، جانور ہو، پھل، پھول، پودے ہوں،بندے کو چاہیئے کہ ان کے ساتھ بھلائی (Kindness)سے پیش آئے، ہر ایک کے ساتھ اُس کے مناسبِ حال اِحْسَان والا معاملہ کرے۔  

رحمتِ عالَم  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کی رَحْمت کا ایک پہلو!

عُلَما فرماتے ہیں:  اللہ پاک نے ہمارے آقا و مولا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کو رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن (یعنی تمام جہانوں کے لئے رحمت)بنا کر بھیجا ہے،  یہ بھی آپ  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  کی بےپناہ رَحْمت ہی کا ایک پہلو ہے کہ آپ  صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  نے ہر معاملے میں اِحْسَان اور بھلائی کا حکم دیا، یہاں تک کہ شرعِی حکم بیان کرتے ہوئے جانوروں کو ذَبح کرنے کا حکم تو دیا، قربانی کی ترغیب تو دِلائی ، اس کے ساتھ ساتھ جانور پر بھلائی کرنے کا بھی حکم  جاری فرمایا۔


 

 



[1]...مصنف  عبد الرزاق ،کتابُ:المناسک ،بابُ:سنۃ الذبح ، جلد:4، صفحہ:376 ،حدیث:7635ملتقطاً۔