Book Name:Farooq-e-Azam ka Ishq-e-Rasool

یقیناً!ایک مُسلمان کو پیارے آقا، حبیبِ کبریا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ایسی ہی مَحَبَّت ہونی  چاہئے  کیونکہ یہی اس  کی زِندگی کا سب سے قیمتی اَثاثہ ہے۔ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                        صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

 پیارے اسلامی بھائیو!اَمِیْرُ الْمُؤمنین حضرت فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کےعشقِ رسول کے کیا کہنے!جب آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کوحُضُور صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی یاد آتی تو آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ بے قَرار ہوجاتے اور فِراقِ محبوب میں گِریہ وزاری کرتے،چُنانچہ

آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ کے غُلام حضرت اَسْلَم رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ فرماتے ہیں:جب آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ دوعالَم کے مالِک ومختار،مکی مَدَنی سرکار صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ذِکْر کرتے تو عشقِ رسول سے بے تاب ہو کر رونے لگتے اور فرماتے: پیارے آقا،سیدالانبیاءصَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  تو لوگوں میں سب سے زِیادہ رَحْم دل ،یتیم کیلئے والد اورلوگوں میں دِلی طورپرسب سے زِیادہ بَہادُر تھے، وہ تو نِکھرے نِکھرے چہرے والے،مہکتی خُوشبو والے اورحسب(خاندان)کے اِعتبار سے سب سے زِیادہ مُکَرَّم (محترم)تھے،اَوَّلین و آخرین میں آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مِثْل کوئی نہیں۔(جمع الجوامع ،ج۱۰ ص۱۶،حدیث۳۳)

فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  کا عقیدۂ مَحَبَّت

 پیارے اسلامی بھائیو!نبیِّ کریم،محبوبِ ربِّ عظیم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   ہمارے آقاو مولیٰ ہیں، ہم سب  آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےاَدْنیٰ غُلام ہیں اور غُلام چاہے کیسے ہی اَعْلیٰ مرتبہ پر کیوں نہ پہنچ جائے مگر اپنے مَولیٰ کی مَحَبَّت اوراس کی عقیدت ہمیشہ اس کے دل میں قائم رہتی ہے ،وہ اس کے اِحْساناتکوکبھی فراموش نہیں کرتا ،ہر ایک کے سامنے بڑے فَخْرِیہ اَنداز میں اپنے آقاکی تعریف کرتا اور اس کا غُلام ہونے میں خُوشی محسوس کرتاہے۔حضرت  فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ   بھی  ایک سچے عاشقِ