Book Name:Sayyidon Ki Barkatain

بیت کی سچّی محبّت کسے کہتے ہیں؟ یہ بھی سمجھ لیجئے! روایت ہے: ایک دِن حضرت امیرِ معاویہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  خطبہ دے رہے تھے، اتنےمیں امامِ عالی مقام، امام حُسَین  رَضِیَ اللہُ عنہ  تشریف لے آئے، حضرت امیر معاویہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے جلدی سے خطبہ مکمل کیا اور منبر سے نیچے اُتر گئے، اب حضرت امامِ حُسَین  رَضِیَ اللہُ عنہ  منبر پر تشریف لائے، آپ نے اللہ پاک کی حمد و ثنا کی، پھر فرمایا: مجھے میرے نانا جان نے بتایا کہ اللہ پاک فرماتا ہے: عرشِ اعظم کے پائے کے نیچے سبز رنگ کی ایک تختی ہے، اس پر لکھا ہے: اے آلِ مُحَمَّد کے گروہ! تم میں سے جو بھی روزِ قیامت لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کی گواہی دیتا ہوا آئے گا، اللہ پاک اسے جنّت میں داخِل فرما دے گا۔

یہ سُن کر حضرت امیر معاویہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے پوچھا: اے ابوعبد اللہ (یعنی امام حُسَین  رَضِیَ اللہُ عنہ )! آلِ مُحَمَّد کا گروہ کون ہے؟ فرمایا: وہ جو شَیْخَیْن یعنی ابو بکر و عمر کو، عثمانِ غنی کو، میرے والِدِ محترم مولیٰ علی کو اور اے مُعَاویہ! آپ کو بُرا بھلا نہ کہتا ہو، وہ آلِ مُحَمَّد کا گروہ ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ جو صحابۂ کرام   رَضِیَ اللہُ عنہم   کا بھی اَدَب کرتا ہے، 4یارانِ نبی کا بھی ادب کرتا ہے اور خَالُ المؤمنین (یعنی سب مسلمانوں کے مامُوں جان) حضرت امیر معاویہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  کے خِلاف بھی زبان نہیں کھولتا، وہ سچّا عاشقِ اَہْلِ بیت ہے۔

اللہ پاک ہمیں صحابۂ کرام اور اَہْلِ بیتِ پاک   رَضِیَ اللہُ عنہم  کا بااَدب، سچّا عاشِق بنائے رکھے اور ان کی دُشمنی و گستاخی سے ہمیشہ محفوظ فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   ۔

محفوظ سَدا رکھنا شَہَا! بےادبوں سے                                            اور مجھ سے بھی سرزد نہ کبھی بےادبی ہو([2])


 

 



[1]...تاریخ دمشق، جلد:14، صفحہ:114۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:315۔