Book Name:Jahannam Say Bachany Waly Aamal
مدنی ذہن بنا ہوگا،زندگی کو غنیمت جانتے ہوئے خوب خوب مدنی کاموں کی دُھومیں مچانے کا جذبہ مِلا ہوگا،مگریادرکھیے!شیطان ہمارا کھُلادُشمن ہے،یہ بدبخت کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ ہم توبہ پرثابت قدم رہیں،گناہوں سے منہ موڑکرنیکیوں بھری زِندگی گزاریں،اگر ہم چاہتے ہیں کہ ماہِ رمضان کی یادیں تازہ رہیں،جو کچھ سیکھاوہ یادبھی رہے اوراُس پر عمل کی سعادت بھی حاصل ہوتومیرا مشورہ ہے کہ چاندرات یا عید کے دن سے ہاتھوں ہاتھ سفر کرنے والے مدنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کی صحبت میں ہم بھی سفر کی سعادت حاصل کریں۔اللہ پاک کی رحمت سے اُمید ہے،اس سفر کی برکت سے یومِ عیدکی مبارک گھڑیاں گناہوں بھری صُحبتوں میں گزرنے کے بجائے،اللہ پاک کے گھر میں گزریں گی،رُوحانی سکون نصیب ہوگااورمدنی ماحول میں اِستقامت کا سامان بھی ہو گا ۔اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے آئیے!ایمان کی حفاظت کے بارے میں چند مدنی پھول سُننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے ایک (1)فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ ارشاد فرمایا :ان فتنوں سے پہلے نیک اعمال کے سلسلے میں جلدی کرو !جو تاریک رات کے حِصّوں کی طرح ہوں گے ۔ ایک آدَمی صُبح کو مومِن ہو گا اور شام کو کافِر ہوگااور شام کو مومِن ہوگااور صُبح کافِر ہوگا۔اس کے ساتھ ساتھ اپنے دین کو دُنیاوی سازو سامان کے بد لے فروخت کر دے گا۔ (مُسلِم،حدیث:۱۱۸، ص۷۳ ) ٭ایک مسلمان کے لئے اس کی سب سے قیمتی متاع اس کا ایمان ہے۔ اس کی حفاظت کی فکر ہمیں دنیاوی اشیاء سے کہیں زیادہ ہونی چاہيے۔(تربیت اولاد ،ص۸۰)٭آدمی کو وقتاً فوقتاً توبہ و تجدیدِ ایمان و تجدیدِ نکاح کرتے رہنا چاہئے،اگر یقینی طور پر کلمہ کفریہ سرزد ہوا تو یہ فرض ہے