Book Name:Jahannam Say Bachany Waly Aamal
اُن کی دُعاوں پر آمین بھی کہو ۔ چُنانچِہ صُبح تک یِہی سِلسلہ رہتا ہے ۔ صُبح ہونے پر حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام فِرِشتوں کو واپَسی کا حُکْم صادِر فرماتے ہیں ۔ فِرِشتے عَرض کرتے ہیں،اے جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اللّٰہ پاک کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت کی حاجات کے بارے میں کیا کِیا؟حضرتِ جبرِیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام فرماتے ہیں ، ’’ اللہ پاک نے اِن لوگوں پر خُصُوصی نَظَرِ کرم فرمائی اور 4 قِسم کے لوگوں کے عِلاوہ تمام لوگوں کو مُعاف فرما دیا۔ صَحَابۂ کِرام علیہم الرضوان نے عَرض کی، ’’یارسولَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ وہ چار قِسْم کے لوگ کون سے ہیں؟‘‘ارشاد فرمایا:(۱) ایک تو عادی شرابی(۲)دُوسرے والِدَین کے نافرمان (۳)تیسرے قَطْعِ رِحمی کرنے والے(یعنی رشتہ داروں سے تَعلُّقات توڑنے والے)اور (۴) چوتھے وہ لوگ جو آپس میں بُغض وکینہ رکھتے ہیں اور آپس میں قَطْعِ تعلُّق کرنے والے۔‘‘
(شُعَبُ الْایمان ،ج۳،ص336، حدیث3695)
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ؟ شَبِ قَدر کِس قَدَر عظمت والی رات ہے۔ اِس رات میں ہر خاص وعام کو بَخش دیا جاتا ہے۔تاہَم عادی شرابی،ماں باپ کے نافرمان،قَطعِ رِحمی کرنے والے اوربِلامصلحتِ شَرعی آپس میں کِینہ رکھنے والے اوراس سبب سے آپس میں تعلُّقات مُنقَطع کرنے والے اِس عام بخشِش سے مَحروم کردیے جاتے ہیں۔
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! اللہ کریم کے قہر و جلال سے لَرز جانے کیلئے کیا یہ بات کافی نہیں ؟ اور شَبِ قَدر جیسی بابَرَکت رات بھی جِن مُجرِمُوں کی بخشِش نہیں کی جارہی وہ کس قَدر شدید مُجرِم ہوں گے؟ہاں اگر اِن گُناہوں سے صِدْقِ دِل سے تَوبہ کرلی جائے اور حُقوقُ الْعِباد والے مُعامَلات بھی حل