Book Name:Jahannam Say Bachany Waly Aamal
جس کو سب سے کم دَرَجہ کا عَذاب ہوگا، اُسے آگ کی جُوتِیاں پہنا دی جائیں گی، جِس سے اُس کا دماغ ایسا کَھولے گا جیسے تانبے کی پتیلی کَھولتی ہے، وہ سمجھے گا کہ سَب سے زِیادہ عَذاب اُس پر ہو رہا ہے، حالانکہ اُس پر سَب سے ہَلکا ہے،(صحیح مسلم''، کتاب الإیمان، باب أہون أھل النار عذاباً، الحدیث: ۳۶۴ (۲۱۲) ، ص۱۳۴، بہارِ شریعت،۱/۱۶۴)
اَللّٰھُمَّ اَجِرۡنِیۡ مِنَ النَّارo
اے اللہ مجھے(جہنّم کی) آگ سے نجات عطا فرما
یَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُo
اے نجات دینے والے، اے نجات دینے والے، اے نجات دینے والے
بِرَحۡمَتِکَ یَآاَرۡحَمَ الرّٰحِمِیۡنَo
اپنی رحمت کے سبب ہم پر رحم فرما،اے سب سے بڑھ کررحم فرمانے والے
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
تُوْبُوْا اِلٰی اللہ اَسْتَغْفِرُ اللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غور کیجئے کہ دُنیَوی آگ سَہنے کی کسی میں تاب نہیں تو جَہنَّم کی آگ کیسے برداشت ہوسکے گی؟صِرف یہی نہیں بلکہ اُس آگ کے عِلاوہ بھی کئی درد ناک عذابات کا سِلسِلہ ہوگا۔ لہٰذاعافِیَّت اِسی میں ہے کہ جَہنَّم کی ہولناکیوں،پُل صِراط کی مُصیبَتوں اور آخِرت میں پیش آنے والے ہوشرُبا حالات کوپیشِ نَظَررکھتے ہوئے اُن سے بچنے کا سامان کریں۔ حَضْرتِ سَیِّدُنا امام غزالی