Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)

مرحبا،٭مُزمّل کی آمدمرحبا،٭مُدثِّرکی آمدمرحبا،٭مُختار کی آمدمرحبا،٭مُختار کی آمد مرحبا،٭  مُختار کی آمد مرحبا

٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے٭مرحبا یا مُصْطَفٰے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس میں کوئی شک نہیں کہ  ساری کائنات کا خالق و مالک اللہ پاک ہے اور سب اُس کے محتاج ہیں ،کوئی چیز بھی اُس کے قبضہ و اِخْتِیار سے باہر نہیں، مگر اس نے اپنے فضل و کرم سے مخلوق میں سے اپنے خاص بندوں مثلاً انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام و اَولیائے عظام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کو بھی مختلف اِخْتِیارات و کمالات سے نوازا ہے۔اِس بات کو یوں سمجھئے کہ جو جس مرتبے کا مالک تھا، اُسے اُسی کے مُطابق اِخْتِیارات عطا کئے گئے ہیں۔بِلا شُبہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام وہ قابلِ اِحْتِرام اور مُقدَّس ہستیاں ہیں کہ جن کا مقام مخلوق میں سب سے بُلند و بالا ہے، لہٰذا اُن کو عطا کردہ معجزات،کمالات اور اِخْتِیارات بھی دیگر مخلوق سے افضل و اَعلیٰ ہوتے ہیں، پھر اُن میں بھی تاجدارِاَنبیا،محبوبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو جو مرتبہ و مقام حاصل ہے،وہ کسی مُسلمان سے ڈَھکا چُھپا نہیں،لہٰذا آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات،دِیگر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے اِخْتِیارات سے زائد ہیں۔

اللہ پاک نے اپنے پاکیزہ کلام قرآنِ کریم میں بھی کئی مقامات پر آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات کو بیان فرمایا ہے۔آئیے!اِخْتِیاراتِ مُصْطَفٰے پر مشتمل چند آیاتِ مُبارَکہ سُنتے ہیں، چُنانچہ،

پارہ5سُوْرَۃُ النِّسَآء  کی آیت نمبر 65 میںاللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

فَلَا وَ رَبِّكَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰى یُحَكِّمُوْكَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَهُمْ ثُمَّ لَا یَجِدُوْا فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ

ترجمۂ کنزُالعِرفان:تو اے حبیب!تمہارے رب کی قسم، یہ لوگ مسلمان نہ ہوں گے جب تک اپنے آپس کے جھگڑے