Book Name:Yazeediyon Ka Bura Kirdar
ہی نے مچائی ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت انسان کو ظالم بنا دیتی ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت انسان کو بے حِس و بے باک بنا دیتی ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت انسا ن کو پتھر دِل بنا دیتی ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت اعمال کو ضائع کر دیتی ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت دِین کو نُقْصان پہچانے کا سبب ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت گمراہی کا سبب ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت انسان کو نیکیوں سےدُور کر دیتی ہے ، دُنیا کی محبت آخرت کی یاد سے غافل کر دیتی ہے ، دنیا کی محبت عشقِ خدا و عشقِ مصطفےٰ سے محروم کر دیتی ہے ، دُنیا کی مَحَبَّت ہی گُناہوں پہ دلیر کر دیتی ہے ، الغرض دنیا کی محبت میں کسی بھی طرح کی بھلائی نہیں ہے۔ آئیے!دُنیا کی مذمّت پر2 فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں :
1۔ دُنیا کی مَحَبَّت تمام گُناہوں کی جڑ ہے۔ ([1])
2۔ چھ(6) چیزیں عمل کو ضائع کر دیتی ہیں : (۱)مخلوق کے عُیُوب کی ٹوہ میں لگےرہنا(۲)دل کی سختی (۳)دُنیا کی مَحَبَّت(۴)حَیاکی کمی(۵)لمبی اُمیداور(۶)حد سے زِیادہ ظُلم۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! آپ نے سُنا دُنیاکس قدرحقیرچیز ہے ، لہٰذا اِس کو اہم سمجھنا بڑی بے وقوفی ہے کیونکہ اللہ پاک کے نزدیک تو دُنیاکی حیثیت مچھر کے پرکے برابر بھی نہیں ہے۔ یاد رکھیں یہ دُنیا تو آخرت کی کھیتی ہے ، اگر ہم اس میں اچھے اعمال کی صُورت میں بِیج بوئیں گے تو آخرت میں اَجْروثواب کی صُورت میں فصل کاٹ سکیں گے۔ لہٰذامال ودولت کی حرص پالنے کے بجائے اللہ پاککی طرف سے جو نعمتیں عطا کی گئیں ہیں ، اُنہی پر قناعت کرتے ہوئے اُس کی رِضا پر راضی رہتے ہوئے حرص کی آلُودَگیوں سے خُود کو بچانا چاہئے۔
اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! دُنیاوی مال ودولت کے حُصُول کی خواہش وکوشش