Book Name:Yazeediyon Ka Bura Kirdar
اوراس کو دانتوں سے پچھاڑدیا اوراس کے اُوپر بیٹھ کر اس کو اس قدر زور سے دَبایا کہ اس کی پسلیوں کی ہڈیاں چُور چُور ہوگئیں اوروہ فوراً ہی مرگیا۔ یہ منظر دیکھ کر لوگ دوڑدوڑکر حضرت سعد رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو مبارک باد دینے لگے کہ آپ کی دُعا مقبول ہوگئی اورصحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم کا دشمن ہلاک ہوگیا۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! آپ نے سنا کہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم کی شان میں گستاخی کرنےوالے کا اَنْجام كيسا عبرتناک ہوا ، واقعی یہ حقیقت ہے کہ اللہ والوں کی شان میں گستاخی کرنا یا انہیں کسی بھی طرح سے تکلیف پہنچانا ، اللہ پاک کے عذاب کودعوت دینے والی بات ہے ۔ ان بُزرگوں کی شان میں گستاخی وبے ادبی كرنے والا دُنیا میں تو ذلیل و رُسوا ہوتا ہی ہے آخرت میں بھی ذِلّت اُس کا مُقدَّر ہوگی۔
ایسے بدنصیبوں میں سے ایک یزید پلید اور اُس کے پیروکاربھی ہیں جو نہ صرف صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم کی توہین کے مُرتکب ہوئے بلکہ اُن کی پیشانی پر اہلِ بَیْتِ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو بے گُناہ شہید کرنےکا سِیاہ داغ (بھی )ہے۔ یہ ایسا برا کام ہے کہ ہرزمانےمیں دُنیائے اسلام اس کی مذمّت کرتی رہی ہے اورقیامت تک کرتی رہے گی۔
یزید پلید اور اُس کے پیروکاروں کی خُرافات
صَدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مولانامُفتی سَیِّد محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہارشاد فرماتے ہیں کہ شہزادۂ کونین ، حضرت امام حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا وُجُودِ مُبارَک یزید کی آزادیوں کیلئے ایک زبردست مُحْتَسِب(یعنی حساب لینے والا)تھا ، وہ جانتا تھا کہ آپ (رَضِیَ اللہُ عَنْہُ) کے زمانَۂ مُبارَک میں اُس کوکُھل کر کھیلنے