Book Name:Yazeediyon Ka Bura Kirdar

(یہ پتّھر پھینکنے کا آلہ ہوتا ہے جس سے پتّھر پھینک کر مارا جاتا ہے اس کی زَد بڑی زبردست اور دُور کی مار ہوتی ہے اس آلے) سے پتّھروں کی بارش کی۔ اِس سنگ باری سے حَرَم شریف کاصحنِ مُبارَک پتّھروں سے بھر گیا اور مسجد ِحرام کے سُتون ٹُوٹ پڑے اور کعبۂ مُقَدَّسہ کے غِلاف شریف اور چھت کو اُن بے دِینوں نے جلادِیا۔ اِسی چھت میں اُس دُنبے کے سینگ بھی تَبَرُّک کے طور پر محفوظ تھے ، جو حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِ السَّلَام  کے فِدْیہ میں قُربانی کِیا گیا تھا ، وہ (سِینگ)بھی جل گئے ، کعبۂ مُقَدَّسہ کئی روز تک بے لباس رہا اور وہاں کے باشندے (یزیدی لشکر کی طرف سے پہنچنے والی)سخت مصیبت میں مبُتلا رہے۔ ([1])

خُرافاتِ یزید

                        اے عاشقانِ صحابہ و اہلبیت! آپ نے سنا کہ یزید پلید  نے اپنے دَورِ حکومت میں بدکرداری کا ثُبُوت دیتے ہوئے  کئی خُرافات کو عام کیا  مثلاً ، مَحارِم ( وہ رشتے دار جن سے نکاح حرام ہے  ان) سے نکاح اورسُود وغیرہ کو اِس بے دِین نے عَلانِیَہ رواج دیا ، مکہ شریف اور مدینہ شریف کی بے حُرمتی کرائی ، صحابَۂ کرام  اور اہلِ بیتِ اَطہارکو ظُلماً شہید کروادیا ، گانےباجے سُننا ، خُوب شراب پینا ، نماز نہ پڑھنا ، اَلْغَرَض! اس نے ہر وہ کام کیا جس سے شریعت نے منع فرمایا۔

                                                یقیناًانسان  عزّت وشہرت ، مال ودولت اور حکومت ملنے سےسرکش وبے باک بن جاتاہے اور پھر دھیرے  دھیرے دین سے دُور اور دُنیا سےقریب تَر ہوجاتاہے ، اپنے تخت وتاج  کی لاج رکھنے کیلئے اللہ پاک کی نافرمانیوں اور اس کے پیاروں کی  گُستاخیوں سے  بھی باز نہیں آتا۔ یزید پلید بھی اِقْتِدار و حکومت کی مَحَبَّت  میں مبُتلا ہوکر ایسا سَرکَش ہوا کہ مَعَاذَ اللہ صحا بَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان میں گستاخیاں کیں ، اُن کو تکلیفیں پہنچائیں ، اُن کا دل دُکھایا ، بعض کو تو شہید بھی کروا دیا ،  حالانکہ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان تو وہ مقدّس


 

 



[1]خلاصہ سوانح کربلا ، ص ۱۷۷ تا۱۷۹ ملخصا