Book Name:Milad e Mustafa
تفسیر صراطُ الجنان میں ہے : اس سے ثابت ہوا کہ ہمارے آقا و مولا ، حبیب ِ خدا ، محمدِ مصطفی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ تمام انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام میں سب سے افضل ہیں۔ اس آیتِ مبارکہ میں نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے عظیم فضائل بیان ہوئے ہیں۔ علمائےکرام نے اس آیت کی تفسیر میں پوری پوری کتابیں تصنیف کی ہیں اور اس سے عظمت ِ مصطفی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے بے شمار نکات حاصل کئے ہیں۔
اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حضورپُرنور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کی شان میں اللہ پاک نے محفل قائم فرمائی۔ خود عظمت ِ مصطفی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کوبیان فرمایا ۔ اور بیان کے سامعین(سُننے والوں)کیلئے کائنات کے مقدس ترین افراد انبیائےکرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کو منتخب فرمایااور یہ ذکر بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے دنیا میں تشریف لانے سے پہلے ہوا جس میں آپ کی عظمت بیان کی گئی او رانبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کو بطورِ خاص آپصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ پرایمان لانے اور مدد کرنے کا حکم دیا۔ بات صرف یہاں پر ختم نہ فرمائی بلکہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کو فرمانے کے بعد باقاعدہ اس کا اقرار لیا حالانکہ انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کسی حکمِ الٰہی سے انکار نہیں کرتے۔ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام نے اس اقرار کاباقاعدہ اعلان کیا اور اقرار کے بعد انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کو ایک دوسرے پر گواہ بنایا۔ پھر اللہ پاک نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے اس اقرار پر میں خود بھی گواہ ہوں۔ انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام سے اِقرار کرنے کے بعد پھر جانا مُتَصَوَّر نہیں لیکن پھر بھی فرمایا کہ اس اقرار کے بعد جو پِھرے وہ نافرمانوں میں شمار ہوگا۔ (تفسیر صراط الجنان ، ۱ / ۵۰۴)