Book Name:Musibaton Par Sabr Ka Zehen Kaise Banye?
پاک کی رضا پر راضی رہے،مصیبتوں اور پریشانیوں کا ڈٹ کرمقابلہ کیا اور اللہ پاک کا خاص قرب حاصل کیا۔
(3)مُحَرَّمُ الْحَرَام کا مہینا بھی ہمیں صبرو رضا کا درس دیتا ہے،یہ وہی مہینا ہے جس میں واقعۂ کربلا پیش آیا تھا،یزیدِ پلیداور ابنِ زیاد بدبخت کی فوجوں نےکربلا کےمیدان میں نواسَۂ رسول حضرت امام عالی مقام امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے خاندان (Family) والوں اوردیگر حضرات پروہ ظلم کئے کہ تصوُّر کرکے ہی رُوح تڑپ جاتی اور بدن کے رونگٹےکھڑے ہوجاتے ہیں،اس کے جواب میں ان حضرات نےصبرو رضا کا جو عملی مظاہرہ کیا یقیناً وہ لائقِ تقلید ہے۔
(4)مصیبت پر صبر کاذہن بنانے کے لئے دوزخ کے عذابات کو یاد کیجئے،یقیناً دنیا کی بڑی سے بڑی مصیبت بھی اس کے سب سے ہلکے عذاب کے برابر بھی نہیں ہوسکتی۔نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:دوزخیوں میں سب سے ہلکا عذاب جس کو ہو گا، اُسے آگ کے جوتے پہنائے جائیں گے جن سے اُس کا دماغ کھولنے لگے گا۔(بخاری،کتاب الرقاق،باب صفۃ الجنۃ والنار،۴/۲۶۲،حدیث:۶۵۶۱)
(5)مصیبت پرصَبْر کا ذِہن بنانے کے لئے اپنے سے بڑھ کر مصیبت زدہ کے بارے میں غور کیا جائےکہ فلاں کے مقابلے میں میری تکلیف بہت کم ہے،یوں اپنی مصیبت ہلکی محسوس ہوگی اور صَبْر کرنا آسان ہوجائےگا۔
(6)مصیبت پر صَبْر کو آسان بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اس طرح اپنا ذِہن بنایاجائے کہ یہ مصیبت عارِضی(Temporary) اور ہلکی ہوکر جلد ختم ہوجا نے والی ہے مگر