Book Name:Musibaton Par Sabr Ka Zehen Kaise Banye?
نصیحت کرنے کیلئے فرمائی تاکہ وہ اس واقعہ سے آزمائشوں اور مصیبتوں پر صبر کرنے اور اس صبرکے عظیم ثواب سے باخبر ہوں اور صبر کرکے اجر وثواب پائیں۔(خازن،الانبیاء،تحت الآیۃ:۸۴، ۳/۲۹۱) (مدارک،الانبیاء،تحت الآیۃ: ۸۴، ص۷۲۴، ملتقطاً)
حضرت ایوب عَلَیْہِ السَّلام کے اس واقعے کو قرآنِ کریم میں بھی بیان کیا گیا ہے،چنانچہ
پارہ17سُوْرَۃُ الْاَنْبِیَاء کی آیت نمبر83اور 84میں ارشادِ ربّانی ہے:
وَ اَیُّوْبَ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗۤ اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ(۸۳) فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَكَشَفْنَا مَا بِهٖ مِنْ ضُرٍّ وَّ اٰتَیْنٰهُ اَهْلَهٗ وَ مِثْلَهُمْ مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا وَ ذِكْرٰى لِلْعٰبِدِیْنَ(۸۴) (پ۱۷،الانبیاء:۸۴-۸۳)
ترجمۂ کنزالعرفان:اور ایّوب کو (یاد کرو) جب اُس نے اپنے ربّ کو پُکارا کہ بیشک مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تُو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔ تو ہم نے اُس کی دعا سن لی توجو اُس پر تکلیف تھی وہ ہم نے دُور کردی اور ہم نے اپنی طرف سے رحمت فرماکر اور عبادت گزاروں کو نصیحت کی خاطر ایّوب کو اُس کے گھر والے اور اُن کے ساتھ اتنے ہی اور عطا کردئیے۔
حضرت ایوب عَلَیْہِ السَّلامکی بیماری
مکتبۃ المدینہ کی کتاب”عجائب القرآن مع غرائب القرآن “ کے صفحہ نمبر181 اور 182 پر لکھا ہے:عام طور پر لوگوں میں مشہور ہے کہ مَعَاذَاللّٰہ آپ عَلَیْہِ السَّلام کو کوڑھ کی بیماری ہو گئی تھی۔چنانچہ بعض غیرمعتبر کتابوں میں آپ عَلَیْہِ السَّلام کے کوڑھ کے بارے میں بہت سی غیر معتبر داستانیں بھی تحریر ہیں، مگر یاد رکھو !یہ سب باتیں بالکل غلط ہیں اور ہر گز ہرگز آپ عَلَیْہِ السَّلام یا کوئی نبی عَلَیْہِ السَّلام کبھی کوڑھ کی بیماری میں مُبْتَلا نہیں ہوئے، اس لئے کہ اَنبیا عَلَیْہِمُ السَّلَامکا تمام اُن بیماریوں سے محفوظ رہنا ضروری ہے جو عوام کے نزدیک باعث ِنفرت و حقارت ہیں۔ کیونکہ انبیاء عَلَیْہِمُ السَّلَام کا یہ فرضِ منصبی ہے کہ وہ تبلیغ و ہدایت کرتے رہیں تو ظاہر ہے کہ جب عوام ان کی بیماریوں سے نفرت کر کے ان سے دُور بھاگیں گے تو بھلا تبلیغ کا فریضہ کیونکر ادا ہو سکے گا؟ الغرض حضرت ایّوب عَلَیْہِ السَّلَام ہرگز کبھی کوڑھ کی بیماری میں مُبْتَلا نہیں