Book Name:Musibaton Par Sabr Ka Zehen Kaise Banye?
مصیبت تو جانے سے رہی ،اُلٹا صَبْر کے ذَرِیْعے ہاتھ آنے والا عظیم ثواب ضائِع ہو جاتا ہے جو خود ایک بَہُت بڑی مصیبت ہے۔لہٰذا مصیبت چاہے بڑی ہو یا چھوٹی، ہمیں چاہئے کہ ہم صبر کا دامن مضبوطی سے تھامے رہیں اور ایسے طریقے اختیار کریں، جن کی بَرَکت سے بے صبری سے ہماری جان چھوٹ جائے،ہم مصیبتوں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں اور ہمارا شمار بھی مصیبت پر صبر اور شکر کرنے والے خوش نصیبوں میں ہونے لگ جائے۔مصیبتوں پر صبرکا ذہن بنانے کے لئے چند طریقے پیشِ خدمت ہیں۔آئیے!اِنہیں توجہ کے ساتھ سُن کران پر عمل کی نِیَّت کرتے ہیں:
مصیبتوں پر صبرکا ذہن بنانے کے8 طریقے
(1)جب بھی کوئی مصیبت و پریشانی آجائے،ہمیں گھبراکر ربِّ کریم کی بارگاہِ میں رُجوع کر کےکثرت سے توبہ و اِستِغفار کرنا چاہئے۔ زَبان تو زَبان دل میں بھی ایسی بات نہیں لانی چاہئے کہ میں نے تو کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، میں تو سب کے ساتھ اچّھائی کرتا ہوں، آخِر”کیا خطا مجھ سے ایسی ہوئی ہے جس کی مجھ کو سزا مل رہی ہے!“ایسی نادانی بھری باتیں سوچنے کے بجائے عاجِزی بھرا مَدَنی ذِہن بنانا چاہئے،اپنے آپ کوگناہگار تصوُّر کرتے ہوئے ہر حال میں اللہ کریم کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ میں تو سخت ترین مجرِم ہونے کی وجہ سے شدید عذاب کا حق دار ہوں ، مجھ پر آئی ہوئی مصیبت اگر میرے گناہوں کی سزا ہے تو میں بَہُت ہی سستا چُھوٹ رہا ہوں،ورنہ دنیا کے بجائے آخِرت میں دوزخ کی سزا ملی تو میں کہیں کا نہ رہوں گا۔
(2)رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارَک اصحاب عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان پر ڈھائے جانے والے ظلم اور آزمائشوں کو یاد کرنا بھی مصیبتوں پر صبر کا ذہن