Book Name:Jahannam Say Bachany Waly Aamal
ہے کہ ہَم روزِ قِیامَت گُناہوں کے سَبب ذِلت ورُسوائی کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اللہ پاک کا خوف بھی اپنے دل میں بٹھائے رکھیں۔کیونکہ خوفِ خدا ہی ایک ایسی دوا ہے کہ جس سے گُناہوں کی بیماری کا علاج ممکن ہے۔جب تک یہ نعمتِ عُظمیٰ حاصل نہ ہوجاۓ تب تک گُناہوں سے نفرت اور نیکیوں سے مَحَبَّت ہونا تقریباً نا ممکن ہے۔آئیے! دِل میں خوفِ خُدا کی شَمع جَلانے کےلیے خوفِ خُدا میں رونے کی فضیلت پر تین(3) احادیثِ مُبارَکہ سُنتے ہیں:
(1)دوآنکھوں کو جَہنَّم کی آگ نہ چُھوئے گی: ایک وہ آنکھ جو رات کے کسی حصے میں اللہ پاک کےخوف سےروئے اوردُوسری وہ آنکھ جواللہ پاک کی راہ میں پہرہ دیتے ہوئےرات گُزارے۔(سنن الترمذی،کتاب الجھاد،باب ماجاء فی فضل الحرس۔۔۔الخ،ج۳، ص۲۳۹،الحدیث:۱۶۴۵)
(2)ایک شَخْص نےعرض کیا:یارَسُوْلَاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!میں کس چیزکے ذریعے جَہنَّم سے بچ سکتاہوں ؟تو جنابِ رسُوْل اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اپنی آنکھوں کے آنسوؤں کے ذَریعے سے، کیونکہ جوآنکھ اللہ پاک کے خوف سے روتی ہے اُسے جَہنَّم کی آگ کبھی نہ چُھوئے گی۔ (الترغیب والترہیب، کتاب التوبہ والزھد، الترغیب فی البکاء من خشیۃ اللہ ،رقم ۹ ،ج۴ ،ص ۹۸، ازجنت میں لے جانے والے اعمال،ص۷۰۴)
(3)تین (3)آدمیو ں کی آنکھیں جہنَّم نہ دیکھیں گی۔ ایک وہ آنکھ جِس نے را ہِ خدا میں پہرہ دیا ، دُوسری وہ آنکھ جو اللہ پاک کے خوف سے رو ئے اورتیسری وہ آنکھ جو اللہپاک کی حرام کردہ چیزوں کی طرف اُٹھنے سے رُک جائے ۔ (المعجم الکبیر مسند بھز بن حکیم ،رقم ۱۰۰۳ ،ج۱۹، ص ۴۱۶)
حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی