Book Name:Ayee Toba Karin
گے ، اے کاش! ہمیں سارا بیان اچھی اچھی نیتوں اورمکمل توجہ کے ساتھ سننا نصیب ہوجائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!دسویں صدی ہجری کےمشہور اور بہت بڑے عالِمِ دین ، حضرت علامہ علی قاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : شبِ براءت کے چار نام ہیں : لَیْلَـۃُ الْمُبَارَکۃ(برکت والی رات) لَیْلَـۃُ الْبَراءَۃ(نجات والی رات) لَیْلَـۃُ الصَّک(دستاویز والی رات) ، لَیْلَـۃُ الرَّحْمَۃ(رحمت والی رات)۔
مزید فرماتے ہیں : اسے لَیْلَـۃُ الْبَرَاءَۃ اور لَیْلَـۃُ الصَّک(نجات و دستاویز والی رات) اس لئے کہتے ہیں کہ تاجر جب اَناج اس کے مالک سے وصول کرلیتاہے تو اس کےلئے براءت نامہ لکھ دیتاہے۔ اسی طرح اللہپاک اس رات اپنےمومن بندوں کےلئے جہنّم سے آزادی کابراءت نامہ لکھ دیتاہے۔ ([1])
یادرکھئے!شبِ براءت بڑی اہم ، فیصلوں کی ، گناہ معاف کروانے ، نامَۂ اعمال تبدیل ہونے ، بارگاہِ الٰہی میں پیش ہونے ، ربِّ کریم کو راضی کرنے ، نیک اعمال کرنے ، عبادات کرنے ، بخشش و مغفرت مانگنے ، جہنم سےآزادی حاصل کرنےاور رحمتیں
[1]… مجموع رسائل العلامۃ الملاعلی القاری ، الرسالۃ : التبیان فی بیان مافی لیلۃالنصف من شعبان ⋯الخ ۳ / ۴۱ ملخصا