Book Name:Ayee Toba Karin

پر ندامت کا یہ انداز مقبول ہوا اوراس کی طرف ایک فرشتہ بھیجا گیا ، جس نے اسے اُٹھایا ، اس کے سر سے گَرد وغیرہ صاف کی اورکہا : اے اللہ کریم کے بندے!تیرے لئے خُوشخبری ہےکہ تیری توبہ اللہکریم کی بارگاہ میں قَبول ہوگئی ہے۔ اس پر وہ بہت خُوش ہوا اور کہنے لگا : اللہ پاک آپ پررحم فرمائے ، اللہ پاک کی بارگاہ میں میری سفارش کون  کرےگا؟ وہاں میراشفیع کون ہوگا؟فرشتے نے جواب دیا : تیرا اللہ پاک سے ڈرنا ایسا عمل ہے جو تیراشفیع ہوگااورتیرایہی عمل بارگاہِ الٰہی میں تیری سِفارش کرےگا۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

               پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہم توبہ کرنےوالوں کےواقعات سن رہے ہیں ، واقعی توبہ ایک بہترین عمل ہےاور بندہ جب توبہ کرتاہےاللہکریم اس بندےپربے حدکرم  فرماتاہے ، اس کےگناہوں کو معاف فرما کر اس کواپنےمحبوب  بندوں میں شامل  فرمادیتا ہے ، آئیے!توبہ کرنے والےایک نو جوان پررحمتِ الٰہی  برسنےکا ایک اور واقعہ سنتے ہیں ، چنانچہ

گنہگار نوجوان کی توبہ

                             ايک بُزرگرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتےہیں : ايک بار آدھی رات گزر جانے کے بعد میں جنگل کی طرف نکلا تو راستے میں ، میں نےديکھا کہ چار آدمی ايک جنازہ اٹھائے جا رہے ہيں۔ میں سمجھا کہ شايد انہوں نےاسےقتل کيا ہے اورلاش ٹھکانے لگانے کے ليے


 

 



[1] عیون الحکایات ، الحکایۃ السابعۃ والخمسون بعد المائۃ ، ص۱۷۳