Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

ہے اور سب سے پہلے معانقہ اللہ پاک کے خلیل حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے کیا۔ ([1])

 اے عاشقانِ رسول !گلے ملنے کو معانقہ کہتے ہیں اور مُعَانقہ سُنَّتِ مصطفےٰ ہے۔ *مِرْاٰۃُ الْمَنَاجِیْح میں ہے : خوشی میں کسی سے گلے ملنا سنّت ہے([2]) پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کئی مرتبہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان پر شفقت فرماتے ہوئے انہیں مُعَانقہ کا شَرْف بخشا کرتے تھے۔ مثلاً *خیبر کے موقع پر پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے حضرت جعفر رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ کو سینے سے لگایا اور پیشانی پر بوسہ بھی دیا۔ ([3]) *ایک بار آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت ابو ذَرْ غِفاری رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو بُلایا ، جب وہ حاضر ہوئے تو شفقت فرماتے ہوئے انہیں گلے سے لگا لیا۔ ([4])

 اے عاشقانِ رسول ! مُعَانقہ یعنی گلے ملنا سُنّت ہے ، البتہ اَمْرَد یعنی بے ریش  بچوں  سے گلے ملنے سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے کہ اس میں گُنَاہوں میں جا پڑنے کا سخت اندیشہ ہے۔ اللہ پاک ہمیں سُنَّتوں کا پیرو کار بنائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...میزان الاعتدال ، حرف العین ، جلد : 5 ، صفحہ : 226 ، حدیث : 6080۔

[2]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 6 ، صفحہ : 359۔

[3]...ابو داؤد ، کتاب : الادب ، باب : قبلۃ ما بین العینین ، صفحہ : 813 ، حدیث : 5220۔

[4]...ابو داؤد ، کتاب : الادب ، باب : قبلۃ ما بین العینین ، صفحہ : 812 ، حدیث : 5214خلاصۃً۔