Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood
اور ظاہِری شکل و شباہت تاجدارِ انبیا ، محمد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے بہت ملتی تھی ، یہاں تک کہ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کو دیکھنا ہو تو اپنے صاحِب (یعنی محمد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) کو دیکھ لو۔ ([1])
وہ جَدِّ مصطفےٰ ہیں ، رَبّ کے خلیل ہیں ہے نام ابراہیم ، وَجِیہ و جلیل ہیں
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام اور نمرود کا واقعہ
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام عراق کے شہر بابِل میں پیدا ہوئے ، اس وقت تمام دُنیا پر نمرود کی بادشاہت تھی اور اس کا دار الحکومت بھی بابِل ہی تھا۔ نمرود بہت سرکش ، انتہائی اَحْمق اور ظالِم بادشاہ تھا ، ایسا بدبخت تھا کہ تھا تو بندہ مگر دعویٰ خُدائی کا کرتا تھا اور لوگوں کو مجبور کر کے ان سے اپنی عبادت کروایا کرتا تھا۔ ([2])
اس وقت جب ہر طرف کُفْر و شِرْک پھیلا ہوا تھا ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے کلمۂ حق بلند فرمایا ، دِیْنِ حق کی تبلیغ شروع فرمائی اور لوگوں کو اللہ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک کی عبادت کی طرف بُلایا۔ اسی سلسلے میں ایک بار حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام اور نمرود کے درمیان “ تَوْحِیْد “ کے موضُوع پر مُنَاظَرہ ہوا ، اللہ پاک نے اس مُنَاظرے کو پارہ 3 ، سورۂ بقرہ ، آیت : 258 میں ذِکْر فرمایا ہے۔ ارشاد ہوتا ہے :
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْ حَآجَّ اِبْرٰهٖمَ فِیْ رَبِّهٖۤ اَنْ اٰتٰىهُ اللّٰهُ الْمُلْكَۘ-اِذْ قَالَ اِبْرٰهٖمُ رَبِّیَ
ترجمہ کنزُ العِرفان : اے حبیب! کیا تم نے اس کو نہ دیکھاتھا جس نے ابراہیم سے اس کے