Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail
اے عاشقانِ رسول! صحابہ و اَہْلِ بیت کی محبّت دِل میں بڑھانے، ساداتِ کرام کا بااَدب بننے، گُنَاہوں سے بچنے اور نیکیوں پر استقامت پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو جائیے اور ذیلی حلقے کے 12 دینی کاموں میں بھی خوب حصّہ لیجئے! ”72 نیک اعمال“ پر عمل اور قافلوں میں سفر کیجئے! اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللّٰهُ الْکَرِیْم!دین و دنیا کی بےشُمار بھلائیاں نصیب ہوں گی۔شیخ طریقت امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کے عطا کردہ ”72 نیک اعمال“ میں سے ایک نیک عمل نمبر 42 یہ ہے کہ کیا ”آج آپ نے عاجزی کے ایسے الفاظ جن کی تائید دل نہ کرے بول کر نفاق و ریا کاری کا جرم تو نہیں کیا؟ مثلا لوگوں کے دل میں اپنی عزت بنانے کے لئے اس طرح کہنا:”میں حقیر ہوں، کمینہ ہوں“ جبکہ دل میں ایسا نہ سمجھتا ہو ۔“ یہ ایک ایسا نیک عمل ہے جس پر عمل کرنے کی برکت سے ہم نفاق و ریاکاری جیسے باطنی گناہوں سے بچ سکتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں نیک اعمال پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔
پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])