Book Name:Haftawar Risala Mutala
کے حالات و اخلاقیات، ان کے اعلیٰ عزائم،بلندو بالا حوصلے،قوتِ حافظہ، ذوقِ عبادت اور علومِ نادرہ کا ایسا وسیع ذخیرہ ملا کہ جو ان کتابوں کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ میں نے مدرسہ نظامیہ کے پورے کتب خانے کا مطالعہ کیا،جس میں چھ ہزار کتابیں رکھی گئی تھیں،اِسی طرح بغداد کے مشہور کتب خانے کا بھی مطالعہ کیا۔ نیز امام ابوحنیفہ، امام حُمَیْدی،شیخ عبدُالوَہّاب ،شیخ ابنِ ناصراور شیخ ابومحمد بن خَشّاب رحمۃُ اللہ علیہ م وغیرہ کی تمام کتب بلکہ ہر وہ کتاب جس تک میری رسائی ہوئی، میں نے پڑھی ہے۔([1])
حضرت موسیٰ بن اسماعیل رحمۃُ اللہ علیہ حضرت حماد بن سلمہ رحمۃُ اللہ علیہ کے معمولات کے بارے میں کہتے ہیں:اگر میں یہ کہوں کہ میں نے حضرت حماد بن سلمہ رحمۃُ اللہ علیہ کو کبھی ہنستے نہیں دیکھا تو میں سچا ہوں گا،کیونکہ میں نے جب بھی ان کو دیکھا وہ یا تو حدیث بیان کرنے میں مشغو ل ہوتے یا قرآن کریم کے مطالعے میں مصروف ہوتے،یا تسبیح کررہے ہوتے،یا نماز پڑھ رہے ہوتے،انہوں نے اپنے دن کو اسی طرح کےنیک کاموں میں تقسیم کیا ہوا تھا۔([2])
چاند کی روشنی میں مطالعہ کرنے والے بزرگ
حضرت امام ابومنصور محمد بن حسین نیشاپوری رحمۃُ اللہ علیہ بچپن سے ہی حضرت ابوبکر بن فُورَک رحمۃُ اللہ علیہ کی شاگردی میں چلے گئے،انہی سے فارغ التحصیل ہوئے۔ فقر و تنگ دستی کے باوجودبھی علم کےحصول اور محنت کو نہ چھوڑا، یہاں تک کہ چراغ خریدنے کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے رات میں اپنی کتاب کو چاند کی روشنی میں پڑھاکرتے،اس کے باوجود بھی غربت سے