Book Name:Jahannam Say Bachany Waly Aamal
اِظْہَارُھَا فِیْ دَوَاوِیْنِ الْمَلَا ءِ الْاَعْلٰی ‘‘ ترجمہ :اسے (یعنی اُمورِ تقدیر کو)مقرَّب فرشتوں کے رجسٹروں میں ظاہر کردیا جاتا ہے۔‘‘اور بھی مُتَعَدَّد شَر افتیں اِس مُبارَک رات کو حاصِل ہیں۔مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں: ’’اِس شب کو لیلۃُ الْقَدْرچند وُجُوہ سے کہتے ہیں۔
(۱)اس میں سالِ آئندہ کے اُمور مقرّر کرکے ملائکہ کے سِپُرد کردیے جاتے ہیں۔قَدْر بمعنیٰ تقدیر یا قَدربمعنیٰ عزّت یعنی عزّت والی رات(۲) اس میں قَدْروالا قراٰنِ پاک نازِل ہوا (۳) جو عِبادت اس میں کی جاوے اُس کی قَدرہے(۴)قَدر بمعنیٰ تنگی یعنی ملائکہ اِس رات میں اِس قَدَر آتے ہیں کہ زمین تنگ ہوجاتی ہے ۔ان وُجُوہ سے اسے شبِ قَدر یعنی قدر والی رات کہتے ہیں‘‘۔(مواعظِ نعیمیہ ،ص62)
بخاری شریف کی حدیث میں ہے ،’’ جس نے اِس رات میں ایمان ا ور اِخلاص کے ساتھ قِیام کیا تو اِس کے عمر بھر کے گُزَشتہ گُناہ مُعاف کردیےجائیں گے۔(صحیح بُخاری ،ج۱،ص660،حدیث2014)
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! ہمیں بھی چاہیے کہ اس رات میں زیادہ سے زیادہ عبادت وتلاوت کریں اور اپنے گناہوں توبہ کرکے رب تعالیٰ کی رضاوالے کاموں میں مشغول ہوجائیں ورنہ یادرکھئے!اللہ پاک نے اپنے نافرمانوں کےلیےجہنم کاعذاب تیارکررکھاہے، اللہ پاک ہمیں اس سےپناہ عطافرمائے، قرآنِ پاک میں مُختَلِف مَقامات پر جَہنَّمِیوں کو دئیے جانے والے عذاب کاذِکرکِیا گیا ہے ۔ چنانچہ پارہ 15 سُورۃ الکہف، آیت نمبر29 میں ارشاد ہوتا ہے۔
اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِیْنَ نَارًاۙ-اَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَاؕ-وَ اِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْا بِمَآءٍ كَالْمُهْلِ یَشْوِی الْوُجُوْهَؕ-بِئْسَ الشَّرَابُؕ-وَ سَآءَتْ مُرْتَفَقًا(۲۹) (پ۱۵،الکہف،آیت:۲۹)
ترجمۂ کنزُالعِرفان:بیشک ہم نے ظالموں کے لیے وہ آگ تیار کر رکھی ہے جس کی دیواریں انہیں گھیر لیں گی اور اگروہ پانی کے لیے فریاد کریں تو ان کی فریاد اس پانی سے پوری کی جائے گی جو پگھلائے ہوئے تانبے کی