Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay 12th-Shab-1441
سے دَستارِفضیلت کےطور پر عِمامہ شریف بندھوانے کا شَرَف بھی مل گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ رسول!ہم نور والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نورانیت کے تعلق سے سن رہے تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سراپا نور ہیں، صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جسمِ اقدس سے نور کی کرنیں نکلتے ہوئے دیکھتے، اسی طرح یہ بھی منقول ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جس چیز کو چاہتے اسے بھی نور بانٹنے والا بنا دیتے تھے۔ آئیے!رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نور بانٹنے کے5 واقعات سنتے ہیں،چنانچہ
(1)حضرت اَسِید بن اَبی اناس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ایک بار میرے چہرے اورسینے پر اپنا دستِ پُرانوار پھیر دیا۔اس کی بَرَکت یہ ظاہِر ہوئی کہ جب بھی میں کسی اندھیرے (Dark)گھر میں داخِل ہوتا تووہ گھر روشن ہوجاتا تھا۔(خَصائِص کُبْری،۲/۱۴۲وتاریخ دمشق، ۲۰/۲۱)
(2)حضرت انس رَضِیَ اللہُ عَنْہُ بیان فرماتے ہیں:دو صحابی حضرت اُسَیْد بن حُضَیْر اور عَبَّادبن بِشْر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا اندھیری رات میں بہت دیر تک حضورِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے بات کرتے رہے، جب یہ دونوں بارگاہِ رسالت سے اپنے گھروں کے لیے روانہ ہوئے تو ایک کی چھڑی (Stick)خود بخود روشن ہوگئی اور وہ دونوں اسی چھڑی کی روشنی میں چلتےر ہے، جب کچھ دورچل کردونوں کے گھروں کاراستہ الگ الگ ہو گیاتودوسرے کی چھڑی بھی روشن ہوگئی اور دونوں اپنی اپنی چھڑیوں کی روشنی کے