Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay 12th-Shab-1441
اور ستارے یہ سب کے سب سورج کے نُور سے روشن ہیں۔
بِلاتشبیہ ہمارے نور والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی نورانیت کے سورج ہیں، نورِ حقیقی ہو یا نورِ عقلی و معنوی ہو،مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ دونوں کے مرکز ہیں۔ کئی صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور صحابیات رَضِیَ اللہُ عَنْہُنَّ اَجْمَعِیْن نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نور کا جلوہ دیکھا اور روایتوں میں بیان بھی فرمایا۔ آئیے! اسی بارے میں تین(3)روایات سنتے ہیں:
ہوا ہر طرف اُجالہ جو حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مسکرائے
(1)حضرت ہند بن ابی ہالہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا بیان ہے، نبیِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے گال مبارَک نرم و نازک اور برار تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا منہ اور دانت کشادہ اور روشن تھے، جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ گفتگو فرماتے تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دونوں اگلے دانتوں کے درمیان سے ایک نُور نکلتا تھا، جب کبھی اندھیرے میں مسکرا دیتے تو مبارَک دانتوں کی چمک سے روشنی ہو جاتی تھی۔(الشمائل المحمدیۃ ، باب ماجاء فی خلق رسول اللہ،حدیث:۷،۱۴،ص ۲۲،۲۱ ملخصاً)
مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ آپ کے جیسا کوئی آیا ہی نہیں
(2)حضرت جابر بن سَمُرہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتےہیں:ایک مرتبہ میں نے رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوچاندنی رات میں سُرخ(دھاری دار) لباس پہنےہوئےدیکھا،میں کبھی چاندکی طرف دیکھتا اور کبھی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چہرۂ اَنور کو دیکھتا،تو مجھےآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا چہرہ چاند سے بھی زِیادہ خُوب صُورت نظر آتا تھا۔(ترمذی،کتاب الأدب،باب ماجاء فی الرخصۃ فی لبس۔۔۔الخ،۴/۳۷۰، حدیث: ۲۸۲۰)
حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمدیار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اس حدیثِ پاک کی شرح میں جو کچھ لکھا