Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay 12th-Shab-1441
سرکار کی آمد …مرحبا سردار کی آمد …مرحبا آمنہ کے پھول کی آمد …مرحبا
رسولِ مقبول کی آمد …مرحبا پیارے کی آمد …مرحبا اچھے کی آمد … مرحبا
سچے کی آمد …مرحبا سوہنے کی آمد …مرحبا موہنے کی آمد …مرحبا
مُختار کی آمد …مرحبا پُرنور کی آمد …مرحبا سراپا نور کی آمد …مرحبا
مرحبا یا مُصْطَفٰے مرحبا یا مُصْطَفٰے مرحبا یا مُصْطَفٰے مرحبا یا مُصْطَفٰے
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!نُور کی تعریف اور اس کی قسموں کے بارے میں سُنتے ہیں،چنانچہ
نور کےمعنیٰ ہیں: روشنی، چمک دَمک اور اُجَالا۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہےکہ جس سے روشنی اور اُجالا ظاہر ہو اسے بھی نُور کہہ دیا جاتا ہے۔جیسے سورج کو نُور کہتے ہیں اس لیے کہ اس سے نور نکلتا ہے۔ اسی طرح چراغ، لالٹین(Lantern)وغیرہ کو بھی نُور کہہ دیا جاتا ہے۔ (رسالَۂ نور مع رسائل نعیمیہ، ص ۴ بتغیر)
نُور کی دو قسمیں ہیں: (1)نُورِحِسّی (2)نورِ عَقْلی
نورِ حسّی اس نُور کو کہتے ہیں جو آنکھوں سے نظر آئے۔ جیسے دھوپ، چراغ اور بجلی وغیرہ کی روشنی۔
نورِ عقلیاس نُور کو کہتے ہیں جو آنکھوں سے محسوس تو نہ کیا جا سکے مگر عقل کہے کہ یہ نور ہے۔ اسی معنیٰ میں اسلام کو ، ہدایت کو اور عِلْم کو نُور کہا جاتا ہے۔(رسالَۂ نور مع رسائل نعیمیہ، ص ۴ بتغیر)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد