Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
عادی ،خلافِ شریعت کام کرنے والا کبھی ولی نہیں ہوسکتا۔اس دورِجَدِیْد میں بالخصوص نوجوان ایسے لوگوں کی تلاش میں رہتےہیں جنہیں وہ دُنیا میں کامیابی کے لئے اپنا رہنما بنا سکیں۔مگر صَدْ اَفْسوس! اسلامی تَعْلِـیْمات سے دُوری کے سبب وہ یہ بات بُھول چُکے ہیں کہ دُنیاوی زِندگی ختم ہونے والی ہے۔لہٰذا اُخْرَوی زِندگی میں نَجات پانے اور بارگاہِ الٰہی میں کامیاب ہونے کے لئے بے حد ضَروری ہے کہ ہم دنیا میں ایسے لوگ تلاش کریں جو سِیْرت وکِردار کے اعلیٰ نُمونے ہوں اور ہم اُنہیں اپنا رہنما بنا کر فَخْر مَحْسُوس کریں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!نبیِّ کریم، رسولِ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صحبت دوسروں کی تربیت کا باعث ہوتی تھی، جو بھی اللہ پاک کی رحمت سے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صحبت کا شرف پاتا تو وہ صحبتِ مُصْطَفٰےکی بَرَکت سے چمکتا دمکتاستارہ بن جاتا۔ رسولِ خدا، تاجدارِ انبیا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بعد دوسروں کی تربیت کرنے کا کام آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تربیت یافتہ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے سنبھال لیا۔ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے بعد ہر دور میں ایسے علما اور بزرگ آتے رہے جنہوں نے اپنے کردار سے نیکی کی دعوت دینے کے اس عظیم کام کو آگے بڑھایا۔بادشاہتیں بنتی رہیں اور مٹتی رہیں،حکومتیں وجود میں آتی رہیں اور ختم ہوتی رہیں، شہر بنتے رہے اور اُجڑتے بھی رہے، لیکن اللہ پاک کے ان نیک بندوں نے نیکی کی دعوت دینے کے اس اہم کام کو کبھی نہیں چھوڑا۔ان لوگوں نے جب احکامِ الٰہی کو خود پر نافذ کیا تو اللہ پاک نے ان کی حکومت و بادشاہت لوگوں کے دلوں پر قائم فرما دی اور ان کے سروں پر اپنی ولایت کا تاج سجایا۔